میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الائنس موٹرز کے متاثرین آفیشل اسائنی کے دفتر سے مایوس

الائنس موٹرز کے متاثرین آفیشل اسائنی کے دفتر سے مایوس

ویب ڈیسک
هفته, ۱۳ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

اہم انتظامی افسران اور تفتیشی اداروں کے ذمہ داران بڑی پراپرٹیز پر نگاہیں گاڑے بیٹھے ہیںجو مختلف تنازعات کا حصہ ہیں
عوامی سطح پر رونما ہونے والے اپنے وقت کے سب سے بڑے اسکینڈل کو مسلسل اور منظم طور پر دبانے کی سازشیں جاری
کراچی(نمائندہ خصوصی)ٹی جے ابراہیم اینڈ کمپنی / الائنس موٹرز کے متاثرین ایک طرف اپنے پچیس فیصد رقم کی واپسی کا انتظار کررہے ہیں تو دوسری طرف اُنہیں اُن مقدمات کے فیصل ہونے کا بھی انتظار ہے جو عدالت میں لٹکے ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بعض اہم انتظامی افسران اور تفتیشی اداروں کے ذمہ داران اُن بڑی پراپرٹیز پر نگاہیں گاڑے بیٹھے ہیںجو مختلف تنازعات کا حصہ ہیں اور جس پر آفیشل اسائنی ڈاکٹر چودھری وسیم اقبال سے لے کر تفتیشی اداروں تک کوئی بھی دلچسپی نہیں لے رہا۔ تفصیلات کے مطابق الائنس موٹرز کے متاثرین کی رقوم سے چونتیس سال قبل بڑی بڑی جائیدادیں خریدی گئی تھیں، جو اب اربوں اور کھربوں روپے کی مالیت کے اثاثوں میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ الائنس موٹرز کے متاثرین کی رقوم سے فائدہ اٹھانے والے افراد میں سے ایسے متعدد لوگ اب اربوں کی جائیدادوں کے مالک ہیں اور نیب افسران سمیت مختلف انتظامی عہدے رکھنے والے اہم افسران کی ملی بھگت سے اپنے خلاف نہ صرف تفتیش کو روکے ہوئے ہیں بلکہ اہم ترین عدالتی مقدمات میں بھی التواء کے ذریعے فائدے اٹھارہے ہیں۔ نیب میںزیر تفتیش متعدد معاملات ایسے ہیں جو تاحال خاموشی کی قبر میں دفن ہیں۔ جبکہ الائنس موٹرز کے متاثرین کی رقم سے فیضیاب افراد اس صورتِ حال میں اپنے اثاثوں کو کروڑوں سے اربوں میں بدل رہے ہیں۔ نیب اور عدالتی سطح پراس تشویش ناک معاملے پر کہیں پر بھی کوئی بے چینی دکھائی نہیں دیتی۔ دوسری طرف آفیشل اسائنی کا دفتر الائنس موٹرز کے متاثرین کو رقوم کی فراہمی میں عدالتی حکم کے باجود تاحال ناکامی پر خواب غفلت سے بیدار ہوتا بھی دکھائی نہیں دیتا۔ یوں عوامی سطح پر رونما ہونے والے اپنے وقت کا یہ سب سے بڑا اسکینڈل مسلسل اور منظم طور پر دبانے کی سازشیں جاری ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں