میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ سروسزاسپتال کراچی میں ٹینڈر کا عمل مبینہ طور پر کمیشن کی نذر ہوگیا

سندھ سروسزاسپتال کراچی میں ٹینڈر کا عمل مبینہ طور پر کمیشن کی نذر ہوگیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۳ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ سروسز اسپتال کراچی میں ٹینڈر کا عمل مبینہ طور پرکرپشن اور کمیشن کی نذر ہو گیا، لوکل پرچیز ادویہ سمیت جنرل آئٹم و دیگر خدمات کے ٹینڈر قوائد کے بجائے خواہش کے مطابق دینے کی کوششوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ سروسز ہسپتال ایم اے جنا روڈ کراچی میں مالی سال2023-24کے لیے ٹینڈر کھولنے کا عمل 10 جولائی کو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد بخاری کی زیر صدارت پری کیورمنٹ کمیٹی کے ممبران اور ٹینڈر میں شامل کمپنیوں کے نمائندگان کی موجودگی میں عمل میں آیا تھا ۔ذرائع نے بتایا کہ لوکل ادویہ پرچیز کے حوالے سے سب سے زیادہ ڈسکاؤنٹ دینے والی کمپنی کو تکنیکی بنیادوں پر ٹینڈر سے باہر نکالنے کا فیصلہ کر لیا گیا کیونکہ کمیٹی کے ایک ممبر کے مطابق اس آئٹم پر موجودہ ایم ایس ٹینڈر کھولنے سے قبل ٹینڈر میں شامل کمپنیوں سے مبینہ طور پر جوڑ توڑ میں ناکامی کے بعد حکومت سندھ کو فائدہ دینے والی کمپنی مسکان انٹرپرائزز کو تکنیکی بنیاد پر ٹینڈر کے عمل سے باہر کر کے سرکاری ملازمین کو اس سے ہونے والے فائدے کو پس پشت ڈال کر ٹینڈر کے عمل کو غیر شفاف بنادیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سروسز ہسپتال کی تاریخ میں ٹینڈر میں مبینہ گھپلے کی نظیر نہیں ملتی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں