آصف رضوی پٹہ سسٹم مافیاسے علیحدگی اختیار کرنے کیلئے سرگرم
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ سسٹم افیا کے ڈائریکٹر ضلع جنوبی آصف رضوی پٹہ سسٹم کے خاتمے سے قبل ہی مذکورہ سسٹم سے علیحدگی اختیار کرنے کیلئے سرگرم ہوگئے ڈیڑھ سال کے دوران آصف رضوی نے ضلع جنوبی میں غیر قانونی تعمیرات سے پٹہ سسٹم کو کروڑوں روپے کا بھتہ جمع کرکے دیا۔ پٹہ سسٹم ختم ہونے کی اطلاعات پر آصف رضوی نے سسٹم سے دوری بنانے کی حکمت عملی بنائی۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ہر دور میں غیر قانونی تعمیرات مافیا کا حصہ رہنے والے ضلع جنوبی کے ڈائریکٹر آصف رضوی کیئر ٹیکر حکومت کی جانب سے ملک کا نظام سنبھالنے کی اطلاعات کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول کے پٹہ سسٹم سے علیحدگی اختیار کرنے کی حکمت عملی بنالی ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ عبوری حکومت کے قیام کے بعد فیصل میمن کا پٹہ سسٹم ایس بی سی اے سے ختم کردیا جائے گا اور اس کے پٹہ سسٹم کا حصہ رہنے والے ایس بی سی اے افسران کے خلاف باقاعدہ انکوائریاں شروع کی جائیں گی ضلع جنوبی کے ڈائریکٹر آصف رضوی جو ایس بی سی اے کی پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ فیصل میمن کے انتہائی قریب رہے ہیں ان کے خلاف بھی ضلع جنوبی میں غیر قانونی تعمیرات کرانے کے حوالے سے انکوائریاں کھل سکتی ہیں اس صورتحال میں آصف رضوی نے ضلع جنوبی سے اپنا تبادلہ ایڈمن برانچ میں کرانے کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں جبکہ ان کی جانب سے بیرون ملک جانے کے حوالے سے چھٹیاں لینے کیلئے بھی درخواست دیئے جانے کا امکان ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ آصف رضوی نے ضلع جنوبی میں اپنی تعیناتی کے دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ سسٹم مافیا کو کروڑوں روپے غیر قانونی تعمیرات کرنے والی مافیا سے جمع کرکے دیئے ہیں ضلع جنوبی کے انفرااسٹرکچر کی تباہی میں آصف رضوی کا اہم کردار ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ہر دور کے پٹہ سسٹم میں آصف رضوی کا اہم کردار ہوتا ہے لیکن ہر بار وہ انتہائی مہارت سے خود کو آخری لمحوں میں سسٹم سے الگ کرلیتے ہیں اور بیماری یا پھر ملک سے باہر جانے کی درخواست دے کر ایس بی سی اے سے غائب ہوجاتے ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ اس وقت ضلع جنوبی میں غیر قانونی تعمیرات مافیا کو آصف رضوی اپنے خاص ڈپٹی ڈائریکٹر راشد ناریجو اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر احسن خشک کے ذریعے چلارہے ہیں اس حوالے سے نمائندہ جرأت نے آصف رضوی سے ان کا موقف لینے کیلئے رابطہ کرنا چاہا لیکن انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔