منگھوپیر میں دبئی پلٹ نوجوان پولیس کے ہاتھوں قتل
شیئر کریں
کراچی میں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا، پولیس نے دبئی سے آئے نوجوان کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ منگھو پیر میں پولیس نے اشارے پر نہ رکنے پر نوجوانوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ہاشم نامی شخص جاں بحق اور دوست زخمی ہوگیا، مقتول کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے منگھوپیر چنگی موڑ پر پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا، جاں بحق شخص کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی، جس کی شناخت محمد ہاشم کے نام سے ہوئی ہے، ہاشم نارتھ ناظم آباد بلاک ایس خلیل آباد کا رہائشی تھا۔اہل خانہ کے مطابق ہاشم اوردوست بلوچستان میں نورانی کے مزار پر گھومنے گئے تھے، واپس آتے ہوئے پولیس کے اشارے پر نہ رکنے پر اہلکاروں نے دونوں پر فائرنگ کی۔ مقتول کے ماموں رستم نے عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ہاشم 15 سال سے زائد عرصے سے دبئی میں مقیم تھا اور اب شادی کے لیے کراچی آیا ہوا تھا۔ماموں کے مطابق مقتول کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی، اور وہ اپنے دوست کے ساتھ نورانی زیارت کے لیے گیا ہوا تھا، واپس آتے ہوئے نہ رکنے پر پولیس نے دونوں پر فائرنگ کر دی۔پولیس نے واقعے سے متعلق موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق چنگی پر اے وی ایل سی پولیس کا ناکہ لگا ہوا تھا، ناکے پر موجود پولیس اہلکاروں کی تفصیلات اکھٹی کی جا رہی ہیں، جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول بھی برآمد ہو گئے ہیں، اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔دوسری جانب پولیس نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ جائے وقوعہ پر پولیس موبائل کھڑی تھی، موٹر سائیکل سوار افراد کو رکنے کا اشارہ کیا تو وہ نہیں رکے۔پولیس نے مزید بتایا کہ اشارے پر نہ رکنے پر اہلکاروں نے پیچھے سے موٹر سائیکل سواروں پر فائرنگ کی۔واقعہ میں زخمی ہونے والے شہزاد بھٹی کا ویڈیو بیان سامنے آگیا، عینی شاہد کے مطابق منگھوپیر چنگی کے قریب اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ دیا اور فائرنگ کردی۔شہزاد نے بتایاکہ ہاشم کو گولی لگی تو میں نے اپنی گاڑی تیز چلائی ، ہاشم کو لگنے والی گولی مجھے لگی جس سے میں زخمی ہوا۔واقعہ سے متعلق ایس ایس پی اے وی ایل سی کا موقف بھی سامنے آگیا۔ ایس ایس پی عبد الرحیم نے بتایا کہ اگر اہلکاروں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق ہوا تو کارروائی ہوگی، ایس ایس پی ویسٹ و دیگر افسران سے رابطے میں ہیں، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جلد حقائق سامنے لائے جائیں گے۔