میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
9 مئی کے مقدمات ملٹری ایکٹ کے تحت چلانے کی قرار داد منظور

9 مئی کے مقدمات ملٹری ایکٹ کے تحت چلانے کی قرار داد منظور

ویب ڈیسک
منگل, ۱۳ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

قومی اسمبلی نے 9 مئی کے شرپسندوں کے خلاف کیسز ملٹری ایکٹ کے تحت چلانے کی قرار داد منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت اور اس کے چیئرمین نے 9 مئی کو آئین و قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے فوجی تنصیبات پر حملے کئے ، اس جماعت اور اس کے سربراہ کے اقدامات سے ملک ،ریاست اور ریاستی اداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاجس کے تمام شواہد موجود ہیںلہذا ان کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق ایک دن کی بھی تاخیر کئے بغیر کارروائی مکمل کی جائے جبکہ جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی کیسز کی فوجی عدالتوں میں بھجوانے کی مخالفت کردی۔پیر کو قرارداد وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایوان میں پیش کی او ر کہاکہ 9 مئی کو منصوبے کے تحت فوجی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے کیے گئے، میانوالی ایئر بیس پر 85 جہاز موجود تھے جن کو جلانے کی کوشش کی گئی، 9 مئی کے واقعات کے تمام شواہد موجود ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ جو قانون کتابوں میں موجود ہے اسی کے تحت ملٹری کورٹس میں ٹرائل ہوں گے، فوجی تنصیبات پر حملے عبدالاکبر چترالی برداشت کر سکتے ہیں، پاکستانی نہیں کر سکتے۔وزیر دفاع کی جانب سے پیش کر دہ قرار داد میں کہاگیاکہ اس ایوان کی رائے ہے کہ ایک سیاسی جماعت اور اس کے چیئرمین نے 9 مئی 2023ء کو آئین و قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ملکی سلامتی کے حامل اداروں کیخلاف کارروائیوں میں تمام حدود اور قیود کو عبور کرتے ہوئے فوجی تنصیبات پر حملے کئے اور اس جماعت اور اس کے سربراہ کے اقدامات سے ملک ،ریاست اور ریاستی اداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاجس کے تمام شواہد موجود ہیںلہٰذا ان کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق ایک دن کی بھی تاخیر کئے بغیر کارروائی مکمل کی جائے۔ قرارداد میں کہاگیاکہ اس جماعت اور اس کے سربراہ کی پاکستان دشمن کارروائیوں کا بوجھ اس کی اپنی جماعت کے رہنما و کارکن بھی نہیں اٹھا رہے ہیں اور ان سے لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں جس سے اس امر کی توثیق ہوئی ہے کہ اس جماعت اور اس کے سربراہ کا ایجنڈا ملک دشمنی پر مبنی ہے۔ قرارداد میں کہاگیاکہ یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ شرپسند اور مجرم عناصر کے خلاف کارروائی کے دوران کسی قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی گئی اور اس حوالے سے ایک سیاسی جماعت کے الزامات اور پروپیگنڈا لغو، جھوٹ اور بہتان بازی پر مبنی ہیں اور اس میں کسی قسم کی صداقت نہیں ہے چونکہ پوری دنیا میں فوجی تنصیبات پر حملہ کر نے جیسے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے اختیارات وہاں کی افواج کو میسر ہے۔ قرارداد میں کہاگیاکہ پاکستان میں بھی عناصر کے خلاف قانونی اور آئینی تحفظ حاصل کیا ہے،لہذا ان واقعات میں ملوث تمام افراد کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ، 1952 کے تحت بلا تاخیر کارروائی مکمل کر کے سزا دلوائی جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں