میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت کی چین سے دو ارب ڈالرقرض واپسی کی مدت میں پھر توسیع کی درخواست

حکومت کی چین سے دو ارب ڈالرقرض واپسی کی مدت میں پھر توسیع کی درخواست

ویب ڈیسک
پیر, ۱۳ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان نے چین سے دو ارب ڈالر کے قرض کی واپسی کی مدت میں ایک بار پھر توسیع کی درخواست کردی۔حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 4 ارب ڈالر کے چینی قرض اور کم از کم 3 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف قرض کو شامل نہیں کیا۔ چین کے چار میں سے دو ارب ڈالر کے قرض کی واپسی کا وقت قریب آرہا ہے۔حکام کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے باضابطہ طور پر چینی حکومت سے ایک ارب ڈالر کے دو قرضوں کی واپسی کی مدت میں توسیع کی درخواست کردی ہے تاہم وزارت خزانہ نے 4 ارب ڈالر مالیت کے سیف ڈپازٹ لون اور 3 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف کے قرض کو ایکسٹرنل ری بیٹ میں شامل نہیں کیا۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گزشتہ روز تسلیم کیا تھا کہ آئی ایم ایف اور کچھ چینی قرض کا بجٹ میں شامل نہ ہونا ایک غلطی تھی جسے دور کرلیا جائے گا۔ یہ غلطی دور ہونے کے بعد مالی سال 2022-23 کے لیے بیرونی معاونت ( بیرونی قرض)کا حجم ریکارڈ 24 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پچھلی حکومت کے مقابلے میں بجٹ کئی طرح سے زیادہ بہتر ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے شہباز شریف نے لکھا کہ پچھلی حکومت کے مقابلے میں یہ بجٹ کئی طرح سے نمایاں بہتری دکھا رہا ہے، بجٹ میں نوجوانوں کو تعلیم کے زیادہ مواقع فراہم کئے گئے، بلوچستان کے نوجوانوں کو خاص اہمیت دی گئی۔اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ معاشی طور پر کمزور طبقات کو حکومت نے سبسڈی دی، بجٹ میں امیروں کے غیر پیداواری اثاثوں پر ٹیکس لگایا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں