میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سعد رضوی کی نظر بندی میں ایک ماہ کی توسیع

سعد رضوی کی نظر بندی میں ایک ماہ کی توسیع

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۳ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) تحریک لبیک پاکستان سے کیے گئے مذاکرات حکومت کو ایک بار پھر یوٹرن لینے پر مجبور کرنے لگے سعد رضوی کی نظر بندی میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی فورتھ شیڈول سے بھی نام نہ نکل سکا مختلف مقدمات میں نامزدرہنماؤں کی آئندہ چند روز میں گرفتاریوں کا امکان۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے 15اپریل کو تحریک لبیک پاکستان پرپابندی عائد کرتے ہوئے اسے کالعدم قرار دیا گیا تھا جس کے بعد 29اپریل کو مذکورہ جماعت کی جانب سے وفاقی کابینہ سے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی گئی تھی۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں 30 اپریل کو اجلاس بھی ہوا تھا جس میں کالعدم جماعت کی درخواست کا جائزہ لینے کے لیے تین رکنی کمیٹی کی تشکیل دینے کی سفارشات کابینہ کو بھیجی گئی تھی جو25مئی کو منظور ہوگئی تھی۔ کمیٹی کی منظوری کے بعد اسے 30 روز میں وفاقی کابینہ کو سفارشات بھیجنے کی ہدایات دی گئیں تھیں جس کے 18روز گزر جانے کے بعد بھی کسی قسم فیصلہ تاحال اب تک نہیں لیاجا سکا ہے۔وزارت داخلہ کی قائم کی گئی کمیٹی کی سفارشات ملنے پر حکومت 60روز میں کالعدم جماعت سے متعلق فیصلہ سنانے کی پابند بتائی جاتی ہے۔حالیہ دنوں وفاقی حکومت کمیٹی کی سفارشات ملنے سے قبل ہی بوکھلاہٹ کا شکار ہے10جون کو حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ کی نظر بندی میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے جبکہ مختلف مقدمات میں نامزد رہنما جن میں قاضی محمد محمود احمد قادری، محمد اعجاز رسول،پیر سید عنایت الحسن شاہ،مولانا غلام عباس فیضی،پیر سید توقیر الحسنین شاہ،پیر سید محمد سرور شاہ،مولانا غلام غوث بغدادی،مولانا ڈاکٹر محمد شفیق امینی،مولانا سید محمد علی شاہ،مفتی وزیر احمد قادری،مولانا محمد اسلم نقشبندی و دیگر شامل ہیں کو بھی قانون کے شکنجے میں لانے سے متعلق مشاورت زور و شور سے جاری ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں