
خلاف ضابطہ تعمیرات کے انہدام کے دعوے جھوٹے نکلے
شیئر کریں
بلڈنگ انسپکٹر عمیر ڈایو کی سرپرستی پی آئی بی کالونی کے کوارٹر 689اور 2223پر کمرشل تعمیرات شروع
غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم دیا جانے لگا ، ڈی جی اسحاق کھوڑو کے قول و فعل میں تضاد نمایاں ہو گیا
کراچی( اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تعینات ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کے قول و فعل میں تضاد دکھائی دے رہا ہے۔ ایک جانب خلاف ضابطہ تعمیرات منہدم کئے جانے کے دعوے کئے جارہے ہیں مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں، بلڈنگ افسران خطیر رقوم بٹورنے کے بعد احتساب کے خوف سے لاپروا ہوکر غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کرنے میں مگن دکھائی دیتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے جس پر تحقیقاتی اداروں نے بھی دانستہ چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ضلع شرقی میں تعینات بلڈنگ انسپکٹر عمیر ڈایو کی فرائض سے مجرمانہ غفلت اور غیر قانونی تعمیرات کو ذاتی فوائد کے حصول کا ذریعہ بنانے کا تسلسل برقرار ہے۔ پی آئی بی کالونی پلاٹ نمبر 689اور 2223پر خلاف ضابطہ کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات بلا کسی روک ٹوک کے تکمیل کی جانب گامزن ہیں۔عوامی وسماجی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ بلڈنگ انسپکٹر عمیر ڈایو کی کرپشن کا نوٹس لیکر غیر قانونی تعمیرات کا انہدام یقینی بنائیںزمینی حقائق کے باوجود مضحکہ خیز بات یہ ہے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی محمد اسحاق کھوڑو کا غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے حکومت سندھ کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد کرانے کے دعوے کئے جارہے ہیں ۔پی آئی بی میں جاری غیر قانونی دھندوں پر موقف لینے کے لئے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابط کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابط ممکن نہ ہو سکا۔