بھارت کومذاکرات کیلئے سازگارفضاء بناناہوگی،وزیرخارجہ
شیئر کریں
پاکستان اور جرمنی نے دو طرفہ تجارت کے فروغ ، سرمایہ کاری اور کثیرجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف پر معاونت پاکستان کی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے ،جرمنی یورپی یونین اور عالمی سطح پر ایک اہم ملک ہے،دونوں ممالک کے درمیان تعلقات گرمجوشی اور باہمی ہم آہنگی سے عبارت ہیں،جرمنی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہیخ ہم تمام شعبہ جات میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں،ہم معاشی سفارت کاری کو بروئے کار لا کر اقتصادی تعاون کو بڑھانے کی پالیسی پر کاربند ہیں ،بھارت نے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اقدامات کے ذریعے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرات سے دو چار کیا،بھارت کو مزاکرات کیلئے فضا سازگار بنانا ہو گی۔پیر کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ جرمن وزارتِ خارجہ پہنچے تو جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے وزیر خارجہ کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت بیرونی سرمایہ کاروں اور سیاحوں ای ویزہ سمیت بہت سی سہولیات فراہم کر رہے ہیں ،جرمن سرمایہ کاروں،کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ہر ممکن تعاون مہیا کریں گے ۔وفود کی سطح پر ان مذاکرات میں، پاکستانی طالبعلموں ، فیملی اور بزنس ویزہ کے حصول میں آسانی اور سرعت پیدا کرنے کے متعلق خصوصی تبادلہ خیال ہوا ،وزیر خارجہ نے جرمنی میں رہائش پذیر پاکستانیوں کی دیرینہ خواہش، جرمن پاکستان دوہری شہریت کے حصول پر بھی گفتگو کی۔دونوں وزرائے خارجہ نے مسئلہ کشمیر، افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔دونوں وزرائے خارجہ کا دو طرفہ تجارت کے فروغ اور کثیرجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔وزیر خارجہ نے جرمن وزیر خارجہ ئیکو ماس کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی،جرمن وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا اور خوشدلی سے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرتے ہوئے جلد پاکستان آنے کا عندیہ دیا،قوی امید ہے کہ وزیر اعظم عمران خان بھی جلد جرمنی کا دورہ کریں گے۔