سندھ کابینہ میں تبدیلیوں کی گونج،سعید غنی سے وزارت تعلیم کاقلمدان واپس لینے کافیصلہ
شیئر کریں
سندھ کابینہ میں ایک بار پھر تبدیلیوں کی امکانات ہیں، بعض وزرا کو کابینہ سے فارغ کرنے اور کچھ نئے چہرے سامنے لانے پر غور کیا جارہا ہے۔ دو مشیر اور ایک وزیر کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق تعلیم، ورکس اینڈ سروسز، خوراک کے قلمدان نئے وزرا کو تفویض کرنے کا امکان ہے۔ سعید غنی، ناصر شاہ، نثار کھوڑو سے ایک ایک محکمے کا قلمدان واپس لینے پر غور کیاجارہا ہے۔زرائع نے بتایا ہے کہ سندھ میں محکمہ تعلیم کی غیرتسلی بخش صورتحال اور خصوصاً ٹیسٹ پاس ہیڈ ماسٹروں کے احتجاج اور ان کا معاملہ طول پکڑنے کے باعث پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سعید غنی سے محکمہ تعلیم کا قلمدان واپس لے رہی ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ محکمہ وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب یا کسی اور نوجوان وزیر کے حوالے کردیا جائے۔قواعد کے تحت سندھ کابینہ میں 18 وزرا اور پانچ مشیر شامل کیے جاسکتے ہیں۔ کابینہ میں شامل دو وزرا کو ذمہ داریوں سے فارغ کرنے کی تجویز ہے۔کابینہ میں شمولیت کے لئے پیپلز پارٹی کے 4 ارکان سندھ اسمبلی دوڑ میں شامل ہیں، کابینہ میں دو مشیر اور ایک وزیر کو شامل کیا جاسکتا ہے۔نئے وزرا میں شرجیل میمن، فیاض بٹ، ساجد جوکھیو اور ارباب لطف اللہ شامل ہیں۔ شفقت شاہ شیرازی کو مشیر بنائے جانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ شرجیل میمن کو لوکل گورنمنٹ کا قلمدان سونپا جائے گا۔شفقت شیرازی کو سوشل ویلفیئر اور ساجد جوکھیو کو لیبر و کچی آباد کے قلمدان دیئے جائیں گے۔ مرتضی وہاب سے موحولیات کا اضافی چارج واپس لیا جائے گا۔ کچھ مشیروں کو ڈی نوٹیفائی کرکے نئے ایم پی ایز کو مشیر بنانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔