دھتکارے ہوئے لوگ اٹھارویں ترمیم ختم کرنا چاہتے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ
شیئر کریں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو عوام کے دھتکارے ہوئے لوگ رول بیک کرنے کی باتیں کررہے ہیں اور وہی اس ترمیم کے خلاف مہم چلا رہے ہیں،سندھ حکومت صوبے کی جامعات کو سالانہ 5ارب روپے دیتی ہے یہ رقم مولانا سمیع الحق کے کسی دینی مدرسے کو نہیں بلکہ صوبے میں اعلی تعلیم دینے والی جامعات کو دی جاتی ہے،ہمارے ملک کا مستقبل اعلی تعلیم سے وابستہ ہے،صوبے کی جامعات کو جو بھی وسائل درکار ہوں گے حکومت سندھ مہیا کرے گی، انہوں نے کہا کہ وفاق کے کسی نامزد کردہ شخص (گورنر)کو یہ اختیار نہیں ہونا چاہیئے کہ وہ صوبے کی جامعات کا مالک بن جائے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو سندھ اسمبلی میں صوبے کی جامعات کے وائس چانسلرز کے تقرر کا اختیار گورنر سندھ کے بجائے وزیر اعلی سندھ کو دیئے جانے کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کی جانب سے گزشتہ دنوں کی جانے والی قانون سازی پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نیکہا کہ آئین میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے وظائف سے متعلق جو فہرست موجود ہے اس میں بڑی صراحت کے ساتھ سب کے کاموں اور دائرہ کار کی وضاحت کی گئی ہے ۔ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد صوبائی حکومتوں کے اختیارات اور ذمہ داریاں زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ آئین کی روح کے مطابق ہم نے صوبے کی جامعات کے وائس چانسلرز کے تقرر کے حوالے سے جو نیا طریقہ کار وضع کیا اور اس ضمن میں قانون سازی کی گئی اس پر گورنر سندھ کواعتراض ہے اور انہوں نے سندھ اسمبلی کی جانب سے منظور کردہ سرکاری بلوں پر جو تحریری پیغام بھیجا ہے