میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
توشہ خانہ کیس، عدالت کا وفاقی کابینہ  اجلاس کے میٹنگ منٹس 21 مارچ کو پیش کرنے کا حکم

توشہ خانہ کیس، عدالت کا وفاقی کابینہ اجلاس کے میٹنگ منٹس 21 مارچ کو پیش کرنے کا حکم

جرات ڈیسک
پیر, ۱۳ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ سے متعلق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے میٹنگ منٹس 21 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عالیہ میں جسٹس عاصم حفیظ نے قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کی تفصیلات پبلک کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست شہری منیر احمد نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے دسمبر 2022ء میں دائر کی تھی، مذکورہ درخواست میں قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ سے دیے گئے تحائف اور جن اشخاص کو تحفے دیے گئے ان کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے حکم دیا کہ توشہ خانہ کا 2002ء سے پہلے کا ریکارڈ جس شکل میں بھی موجود ہے پیش کیا جائے، عدالت مکمل جائزہ لینے کے بعد حکم جاری کرے گی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایک وزیر تحفہ لے رہا ہو تو سمجھ آتی ہے مگر جن کے پاس سرکاری عہدہ ہے وہ تحفہ کیسے لے سکتے ہیں؟ اس پر عدالت نے کہا کہ ہمارے پاس یہ معاملہ نہیں ہے، اس کے لیے متعلقہ فورم موجود ہے۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو 2002 سے پہلے کا ریکارڈ فوری پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ساڑھے 11بجے تک ملتوی کر دی۔ وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے توشہ خانہ کا 466 صفحات پر مشتمل 2002ء سے 2023ء تک کا ریکارڈ پبلک کرنے کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے تحائف سے متعلق پالیسی بنا دی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے وفاقی کابینہ کے توشہ خانہ سے متعلق اجلاس کے میٹنگ منٹس 21 مارچ کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں