میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈسٹرکٹ کورنگی ڈپٹی کمشنرکی ناک کے نیچے قبضہ مافیا سرگرم

ڈسٹرکٹ کورنگی ڈپٹی کمشنرکی ناک کے نیچے قبضہ مافیا سرگرم

ویب ڈیسک
پیر, ۱۳ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

(جوہر مجید شاہ ) ڈسٹرکٹ کورنگی ڈپٹی کمشنر و اسسٹنٹ کمشنر کی ناک کے نیچے ” لینڈ گریبرز / قبضہ مافیا سرگرم ” سسٹم مافیا بے قابو ” ڈسٹرکٹ کورنگی کے ” سب ڈویڑن ماڈل زون ماڈل کالونی ” کے اسسٹنٹ کمشنر کی موجیں "ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی و علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاک کوثر ٹاؤن اور گیلان آباد کے بیچ سے گزرنے والی 11 ہزار والٹ کی ہائی ٹینشن وائیر / تار کی لائن کے عین نیچے سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کا نام استعمال کرتے ہوئے ” لینڈ مافیا / لینڈ گریبرز نے غیرقانونی پلاٹنگ شروع کردی ” اعجاز حسین ” نامی لینڈ گریبر ” نے لاکھوں کروڑوں کی سرکاری اراضی ٹھکانے لگانے کیلئے کمر کس لی جعلی لے آوٹ پلان کے ذریعے شہریوں کی جیبوں پر ڈاکہ زنی کا دھندا زور و شور سے جاری سونے پہ سہاگہ ہائی ٹینشن تار کے کھمبوں ” کے نیچے بکنگ آفس بھی بنالیا گیا ” واضح رہے کہ قانون کے مطابق ہائی ٹیشن وائر تار کے نیچے اور کچھ فاصلے تک تعمیرات جرم ہئے کیونکہ حادثے کی صورت میں جانی و مالی نقصان کا اندیشہ رہتا ہئے ” مذکورہ آفس میں موصوف اعجاز حسن نامی قبضہ مافیا کا ڈان بطور اسٹیٹ ایجنٹ لوٹ مار کررہا ہئے جبکہ زرائع کہتے ہیں کہ اسکے پس پردہ سندھ کی حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے کچھ لینڈ گریبرز ہیں جنکی ” سہولتکاری ” اعجاز حسین کررہا ہئے ” لاکھوں/ کروڑوں کی سرکاری اراضی ہڑپ کرنے کیلے ” سسٹم مافیا ” نے میدان سنبھال لیا ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈسٹرکٹ کورنگی اسوقت ” سسٹم مافیا ” کے عین نشانے پر ہئے جبکہ کئی اخبارات میں چلنے والی خبروں کے باوجود ” بااثر و طاقتور سسٹم مافیا ” اپنا قبلہ درست کرنے پر راضی نہیں ادھر پاک کوثر ٹاؤن اور گیلان آباد کے سنگم سے گزرنے والی ہائی ٹینشن تاروں کے نیچے سرکاری اراضی پر لینڈ مافیا نے اپنے پنجے گاڑ لیئے ہیں۔لینڈ مافیا نے شہریور سے ( Irfah Town / ارفعہ ٹاؤن ” کے نام پر جھانسہ دینا شروع کردیا ہئے غیرمنظور شدہ لے آوٹ پلان کا سہارا لیکر معصوم اور سادہ لوح شہریوں کی جیبوں سے رقم بٹورنا شروع کر رکھا ہئے یاد رہئے کہ مذکورہ اراضی کو لے آوٹ میں ملیر ٹاون کی سب ڈویڑن کے ڈی اے اورملیر کھوکھراپار ایکسٹینشن(2) ظاہر کرتے ہوئے سادہ لوح شہریوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا صریح غیرقانونی دھندا جاری ہئے جبکہ زرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اس سارے کھیل و گورکھ دھندے میں سندھ کی حکمران جماعت کی اعلیٰ قیادت کا نام بھی استعمال کیا جارہا ہئے اس غیرقانونی گیم میں انڈس مہران پیٹرول پمپ کے پیچھے قائم اعجاز اسٹیٹ ایجنسی کے اعجاز حسین سمیت زبیر، عمران ” خالد ” اور دیگر قبضہ مافیا کے ہرکارے شامل ہیں مزکورہ جرائم پیشہ عناصر سندھ کی حکمران جماعت کی ” نام چین ” اور خصوصاً ملیر کے سرکردہ رہنماؤں کا نام استعمال کرتے ہوئے اپنا دھندا سجائے بیٹھیں ہیں اور سادہ لوح شہریوں سے زندگی بھر کی جمع پونجی ہتھیا رہیں ہیں اس حوالے سے ہائی ٹینشن کے نیچے بکنگ آفس بھی قائم کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مزکورہ غیرقانونی دھندے میں متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر ” مختیار کار ” تپہ دار و دیگر گنگا نہا رہیں ہیں زرائع کہتے ہیں کہ ماڈل کالونی سمیت کراچی کے شہریوں سے جعلسازی میں مبینہ طور پر مزکورہ عناصر ملوث بتائے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کورنگی محمد علی زیدی سمیت دیگر زمہ داران کی جانب سے مجرمانہ غفلت اور چشم پوشی پر شہری و دیگر زمہ دار حلقے حیران ہیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں