میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ شرقی محکمہ ٹریڈ لائسنس ،قلی بھرتی ہونیوالا ملازم محمد خالد کروڑوں میں کھیلنے لگا

بلدیہ شرقی محکمہ ٹریڈ لائسنس ،قلی بھرتی ہونیوالا ملازم محمد خالد کروڑوں میں کھیلنے لگا

ویب ڈیسک
هفته, ۱۳ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ ) بلدیہ عظمیٰ و ضلعی بلدیات میں کرپشن و لوٹ مار میں کمی نہ آسکی، تحقیقاتی اداروں کی تحقیقات و جاری کارروائیاں ایک طرف جبکہ ادارتی کرپٹ مافیا کا جشن لوٹ مار جاری، بلدیہ شرقی طاقتور سیاسی و بااثرافسران کی زیر سرپرستی و نگرانی لاکھوں کروڑوں ٹھکانے لگانے کا دھندا اپنے شباب پر محض 2 گریڈ کا معمولی ملازم محمد خالد کروڑوں میں کھیلنے لگا، اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بلدیہ شرقی کا بزنس مین، کاروباری طبقہ اس 2 گریڈ کے ملازم کا اصل حدف اور نشانہ رہا ہے، موصوف نے اس طبقے کو دھونس دھمکی سرکاری عہدے کی بازیگری کے ذریعے لاکھوں کروڑوں کی وصولیوں کا بازار سجا رکھا ہے اور یہ سلسلہ تاحال اپنی پوری رفتار سے جاری ہے، موصوف محمد خالد جو کہ بلدیہ شرقی کے محکمہ ٹریڈ لائسنس میں گزشتہ کئی سالوں سے لوٹ مار میں مصروف ہے، اسکے بارے ادارتی ذرائع کہتے ہیں کہ موصوف جعلی بھرتی شدہ ملازم ہے، بھرتی سیاسی مافیا کی مرہون منت ہے، بطور قلی بھرتی ہونے والے محمد خالد کی آمدنی و اثاثہ جات کا فرق ہوش اڑا دینے کیلے کافی ہے، موصوف اپنے اثاثہ جات اور منی ٹریل کا حساب کسی بھی فورم پر دینے سے قاصر ہونگے، اگر کسی ایماندار دیانتدار فرض شناس افسر کو موصوف کی تحقیقات سپرد کی گئی تو موصوف خالد کے ہی ہوش اڑ جائینگے۔ واضح رہے کہ موصوف کا بنگلہ کراچی کے انتہائی پوش علاقے میں واقع ہے جسے پی ای سی ایچ سوسائٹی کے نام سے پکارا جاتا ہے، اسکے علاوہGLi لگژری سیلون کار کے بھی مالکانہ حقوق رکھتے ہیں، اس وقت وہ محکمہ لوکل ٹیکس جمشید زون کے ڈان کا روپ دھار چکے ہیں، جبکہ موصوف کو ایک اعزاز ڈائریکٹر لوکل ٹیکس اعجاز شیخ کے معتمد خاص اور فرنٹ مین کھلاڑی ہونے کا بھی حاصل ہے، انکے ایک اور دست شفقت رکھنے والے کھلاڑی و بازیگر جن کا تعلق ڈسٹرکٹ ویسٹ سے بتایا جاتا ہے، عبدل رشید منگی انکے خاص مہربانوں میں سے ہیں، موصوف تنخواہ ڈسٹرکٹ ویسٹ سے وصول کرتے ہیں اور تاراج و نشانہ ڈسٹرکٹ ایسٹ کو کرتے اور رکھتے ہیں،لوکل ٹیکس جمشید زون سے وصولیوں کے غیرقانونی بازار کے بادشاہ گر ہیں۔ ادھر یاد رہے کہ رشید منگی کی کرپشن و لوٹ مار کے قصے و چرچے زبان زد عام ہیں، اسکے بارے میں ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ موصوف سرکار کی جانب سے متعین کردہ انسپکٹرز کی ذمہ داری بھی خود بخوبی و احسن نبھانے کا وسیع و عریض تجربہ رکھتے ہیں اور غیرقانونی رشوت،بھتہ خوری کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اور زیر نگرانی آنے والی مارکیٹ اور دکانوں پر خود مسلط ہیں اور اس تنہا راج کا حصہ اوپر تک پہنچانے کا غیرقانونی کام بخوبی انجام دیتے ہیں۔ ملنے والی اطلاعات کے مطابق جمشید زون کی پرکشش فرنیچر مارکیٹ سے ٹریڈ لائسنس کی مد میں خود براہ راست لاکھوں کروڑوں وصول کرتا ہے، جبکہ بوگس و جعلی چالان کے ذریعے تمام رقم ٹھکانے لگاتے ہوئے اپنی جیبیں گرم کی جارہی ہیں، اگر ٹریڈ لائسنس کے حوالے سے کسی بھی غیر جانبدار فرم سے آڈٹ و سروے کرایا جائے تو ہوشربا انکشافات سامنے آئیںگے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں