میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ تعلیم کی 16گاڑیاں سابق افسران کے زیراستعمال ہونے کا انکشاف

محکمہ تعلیم کی 16گاڑیاں سابق افسران کے زیراستعمال ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک
هفته, ۱۳ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو) محکمہ تعلیم کی 16 گاڑیاں سابق افسران کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے اور افسران غیر قانونی طور پر گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر سید سردار شاہ کے پی ایس عبدالحلیم سومرو نے دو گاڑیوں پر قبضہ جما رکھا ہے، اس لیے ان کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ سابق سیکریٹری تعلیم عبدالعزیز عقیلی اور موجودہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قاضی شاہد پرویز بھی محکمہ تعلیم کی گاڑیاں غیر قانونی طور استعمال کر رہے ہیں۔ سابق اسپیشل سیکریٹری اختر عنایت بھرگڑی، ڈپٹی سیکریٹری شبانہ کوثر، سابق ڈائریکٹر پرائمری اسکول لبنیٰ صلاح الدین، سابق وزیر تعلیم کے پی ایس ڈاکٹر طارق شیخ نے کئی سالوں سے گاڑیاں واپس نہیں کی اور سرکاری گاڑیوں کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ محکمہ تعلیم کے سابق وزیر نثار کھوڑو کے سابق پی آر او اعجاز علی جونیجو، سیکشن افسر اقبال کھوکھر، فاطمہ بشیر، سجاد مہر اور دیگر نے بھی گاڑیاں واپس نہیں کی۔ محکمہ تعلیم کے پروگرام ریفارم سپورٹ یونٹ کے سابق پروٹول افسر غفار سومرو، خادم حسین لغاری، ظہور چنہ غیر قانونی طور گاڑی کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ سابق اسپیشل سیکریٹری رافعہ حلیم اور سابق ڈپٹی سیکریٹری الطاف حسین ساریو بھی سالوں سے غیر قانونی طور سرکاری گاڑی استعمال کرر ہے ہیں۔ سندھ کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے تین دن میں گاڑیاں واپس کرنے کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں