میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد ،محکمہ خزانہ سندھ میں پنشن کی مد میں کروڑوں کی کرپشن

حیدرآباد ،محکمہ خزانہ سندھ میں پنشن کی مد میں کروڑوں کی کرپشن

ویب ڈیسک
هفته, ۱۳ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ خزانہ میں پینشن کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف، سیکریٹری فنانس کا چئیرمین کو لیٹر، 139 مشکوک بینک اکائونٹس سے59 افراد کو تنخواہ و پینشن کی مد میں ادائیگیاں کی گئیں، لیٹر، چیئرمین اینٹی کرپشن نے جی آئی ٹی تشکیل دے دی، ڈائریکٹر فارنزک محمد علی بلوچ جی آئی ٹی کے سربراہ مقرر، تفصیلات کے مطابق محکمہ خزانہ میں پینشن و تنخواہوں کی مد میں کروڑوں روپے کی خرد برد کا انکشاف ہوا ہے، سندھ کے مختلف اضلاع میں مشکوک بینک اکائونٹس سے لاکھوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق سیکریٹری فنانس سندھ نے 139 مشکوک اکائونٹس سے 59 افراد کو تنخواہوں و پینشن کی مد میں ادائیگیوں کی تحقیقات کیلئے چیئرمین اینٹی کرپشن کو لیٹر لکھا جس پر چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ اقبال میمن نے معاملے کی تحقیقات کیلئے جی آئی ٹی تشکیل دیدی ہے، تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا سربراہ ڈائریکٹر فارنزک اینٹی کرپشن انکوائریز سندھ محمد علی بلوچ کو مقرر کیا گیا ،جبکہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عبدالواجد شیخ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر رفیق احمد میمن کو ممبر کے طور پر جی آئی ٹی میں شامل کیا گیا ہے، سیکریٹری فنانس نے مشکوک بینک اکاؤنٹس سے لسٹ و افراد کی فہرست بھی اینٹی کرپشن کے حوالے کردی ہے۔ چیئرمین اینٹی کرپشن نے جی آئی ٹی سے ذمہ دار افراد کی نشاندہی اور رقم واپسی کے طریقہ کار سمیت دیگر تجاویز کے ساتھ 15 دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں