پاکستان نے گندھارا تہذیب کے 173 فن پارے چین کو نمائش کے لیے ادھار دے دیے
شیئر کریں
اسلام آباد کے محکمہ آثار قدیمہ اور عجائب گھروں نے گندھارا آرٹ کے 100 سے زائد فن پاروں کی سب سے بڑی کھیپ چین کو نمائش کے لیے ادھار دے دیے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پشاور، سوات، دیر، ہنڈ، ٹیکسلا، کراچی اور اسلام آباد کے عجائب گھروں سے گندھارا آرٹ کے 173 فن پارے 15 فروری کو بیجنگ کے پیلس میوزیم فاربڈن سٹی میں نمائش کے لیے پیش کیے جائیں گے، یہ نمائش 3 ماہ تک جاری رہے گی۔ صوبہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں آثار قدیمہ کے صوبائی محکموں نے بھر پور تعاون فراہم کرتے ہوئے گندھارا آرٹ کے چند بہترین فن پارے چین کو نمائش کے لیے ادھار دیے ہیں۔ نمائشی تقریب میں پاکستان کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے، چین میں پاکستانی سفارتخانے، اسلام آباد میں چینی سفارت خانے اور پاکستان کی وزارت خارجہ نے تقریب کو عملی شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ اور عجائب گھروں کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمود الحسن نے کہا کہ اس تقریب کی بدولت چین اور پاکستان کے درمیان عجائب گھروں (میوزیم) اور ثقافتی ورثے کے شعبوں میں تعاون فراہم کرنے کے نئے مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی ورثے کے فروغ اور تحفظ کے لیے پیلس میوزیم چین کا سب سے اہم ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیلس میوزیم پاکستانی ہم منصبوں کو آثار قدیمہ کی تحقیق، دستاویزات اور میوزیم کے فن پاروں اور پاکستان کے پیشہ ور نوجوانوں کو اسکالر شپ کے لیے تعاون اور مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان شعبوں میں پیلس میوزیم کے مشترکہ منصوبے پاکستان کے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیے اداروں کی وسعت میں اضافے میں معاون ثابت ہوں گے۔ یاد رہے کہ آخری بار پاکستان نے قدریم نوادرات کی اتنی بڑی کھیپ سنہ 2008 میں نمائش کے لیے ادھار دیے تھے، جس میں تقریباً 250 تاریخی اشیا جرمنی کو نمائش کے لیے دی گئی تھیں، 2011 سے قبل یہ فن پارے سوئٹزرلینڈ اور فرانس میں بھی نمائش کے لیے پیش کیے گئے تھے۔ چین نے بھی 250 تاریخی فن پاروں کی درخواست کی تھی تاہم انتظامی وجوہات کی وجہ سے لاہور میوزیم اس کو عملی شکل دینے میں ناکام رہا۔ اسلام آباد میوزیم نے 10 تاریخی فن پارے بھی نمائش کے لیے ادھار دیے ہیں جن میں دوسری صدی کا سونے سے بنا یونانی پیالہ بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر حسن نے بتایا کہ یہ نمائش پاکستان اور چین کے درمیان دوستانہ اور سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ کا حصہ ہے۔