نوابشاہ میں زمین کے تنازع پردوگروپو ں میں تصادم
شیئر کریں
5 افراد جاں بحق، 8 شدید ز خمی
لواحقین کانیشنل ہائی وے پردھرنا
ولی محمد کے کچے کے علاقے میں زرعی زمین کے تنازعے پر دو گروپوں میں فائرنگ کے تبادلے میں 5 افراد جاں بحق اور آٹھ زخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایس ایچ او مرزا پور عبدالحمید کھوسو بھی شامل ہیں۔پولیس حکام کے مطابق زرداری اور بھنڈ برادریوں کے مابین زمین کا تنازع چل رہا ہے اور اسی تنازعے پر دونوں گروپوں کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی، فائرنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر طلب کرلی گئی، زخمی اور ہلاک شدگان کوشہید بے نظیرآباد اسپتال جبکہ شدید زخمی امین بھنڈ نامی شخص کو کراچی منتقل کردیا گیا ہے، جاں بحق ایاز اور معشوق نامی شخص زمین کی ملکیت کے دعویدار بتائے جاتے ہیں، واضح رہے کہ زرداری اور بھنڈ برادری کے درمیان تنازعہ کافی عرصے سے چل رہا تھا، ذرائع نے بتایا کہ زرداری اور بھنڈ برادری کے درمیان گزشتہ دنوں سرکٹ ہاؤس نواب شاہ میں ایک جرگہ بھی منعقد کیا گیا تھا جس میں سردار میر منظور پنہور کی سربراہی میں کاغذات کی جانچ پڑتال محکمہ ریونیو سے کرائے جانے تک جرگہ فیصلہ کو موخر کیا گیا تھا، زمین کے تنازعے پر بھنڈ اورکچے کے دیگر آبادگاروں نیگزشتہ دنوں قومی شاہراہ پر دھرنا دیا تھا، خمیسو بھنڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے نوجوان ہاتھوں سے پکڑ کر شہید کرائے جارہے ہیں، دونوں برادری میں فائرنگ کے بعد زخمی اور ہلاک ہونے والے افراد کو چادروں کے ذریعے اٹھا کر پیدل لے جایا گیا، ایک زخمی شخص کا کہنا تھا کہ ہمارے زخمیوں کو پولیس کے جانب سے تاجر موری کے مقام پر روک دیا گیا ہے اور اسپتال نہیں جانے دیا جا رہا، زخمی خادم کا کہنا تھا کہ زرداری برادری کے مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کرکے متعدد افراد کو زخمی کیا، پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ اوراسپتال پہنچ گئی آخری اطلاعات تک واقعے کاکوئی مقدمہ درج نہیں ہوسکا تھا۔دوسری جانب بھنڈ قبائل نے قتل کئے گئے 5 افراد کے نعش قومی شاہراہ پر رکھ کر دھرنا دے دیا، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے رہنما سید زین شاہ کارکنوں کے ہمراہ پہنچے اور دھرنے میں شامل ہوگئے، دھرنے کے باعث سندھ پنجاب کی ٹریفک معطل ہوگئی ہے۔