محکمہ زراعت ، بدعنوان افسران کو بے نقاب کرنا سابق اے ڈی کا جرم بن گیا
شیئر کریں
(رپورٹ /شاہنواز خاصخیلی)محکمہ زراعت سندھ کے ڈائریکٹر جنرل و دیگر افسران کے خلاف اینٹی کرپشن عدالت جانے والے ریٹائرڈ ایڈیشنل ڈائریکٹر سلیم سہاگ اور ان کے دو بیٹوں پر تھانہ کوٹری میں جھوٹا مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے شعبہ ایگریکلچر ایکسٹینشن میں سابق ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو کا سسٹم بدستور متحرک ہے ، ڈی جی و دیگر افسران کی کرپشن کے خلاف اینٹی کرپشن عدالت جانے والے افسر ڈی جی سسٹم کے زیر عتاب ہیں ، دستاویزات کے مطابق ریٹائرڈ ڈائریکٹر مانٹرنگ اینڈ اویولیشن سلیم سہاگ نے کروڑوں روپے کی کرپشن پر اینٹی کرپشن عدالت میں سابق ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو ، بشیر احمد کلہوڑو ، محمد عثمان سمیت23 افسران و ملازمین کے خلاف درخواست دائر کررکھی تھی ، جس پر اینٹی کرپشن نے تحقیقات کے غرض سے محکمہ زراعت سے ریکارڈ طلب کیا ، عدالت میں جانے والے ریٹائرڈ افسر سلیم سہاگ کی پینشن سمیت دیگر مراعات بند کردی گئی ہیں ، سابق ڈی جی سسٹم نے اینٹی کرپشن میں دائر درخواست سے دستبردار نہ ہونے پر سلیم سہاگ اور ان کے دو بیٹوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروایا ہے ، بالا افسران کو اعتماد میں لینے اور آگاہی دیے بغیر ایڈیشنل ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن جامشورو ایٹ کوٹری عثمان جاگیرانی نے تھانہ کوٹری میں دائر مقدمے میں موقف اختیار کیا ہے کہ ریٹائرڈ افسر کی تقرری کے دوران آفس سے سامان غائب ہوا ہے ، بعد پتہ چلا کہ سلیم سہاگ نے اٹھا کر گم کردیا ہے ، جس پر سامان واپسی کے لیے متعدد لیٹر لکھے تاہم سامان نہ ملا اور سلیم سہاگ ریٹائرڈ ہوگئے ، اس نے اور ڈپٹی ڈائریکٹر بشیر احمد کلہوڑو و جونیئر کلرک لیاقت جتوئی نے سلیم سھاگ کو آفس بلا کر سامان و ریکارڈ واپس کرنے کو کہا جس پر سلیم سہاگ اور اس کے ساتھ آئے ہوئے بیٹے کاظم رضا اور آصف رضا نے دھمکیاں دے کر گالیاں دیں ، مقدمے میں مدعی عثمان جاگیرانی نے سیڈ گرینڈر ، جنریٹر ، اے سی ، فوٹو کاپی مشین ، فیکس مشین ، کمپیوٹر ، لیپ ٹاپ ، پرنٹر سمیت دیگر چیزیں گمشدہ قرار دی ہیں، مذکورہ مقدمے میں ریٹائرڈ افسر نے ضمانت حاصل کرلی ہے ، ذرائع کے مطابق ایس ایچ او کوٹری نے بھاری رشوت لیکر مقدمہ درج کیا جبکہ مقدمے میں نامزد ریٹائرڈ افسر کا ایک بیٹا ایک نجی کمپنی میں اعلی سطح افسر ہے اور لاڑکانہ میں تعینات ہے، دوسری جانب روزنامہ جرات کی جانب سے رابطہ کرنے پر ریٹائرڈ افسر سلیم سہاگ نے کہا کہ سابق ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو اور اس کے سسٹم کے کارندے اسے اینٹی کرپشن تحقیقات سے دستبردار ہونے کیلئے مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں، مقدمے کا مدعی عثمان جاگیرانی سابق ڈی جی سسٹم کا اہم کارندہ ہے ، ان کی پینشن و دیگر مراعت بھی بند کردی گئی ہیں ، انہوں ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو سے اپیل کی کہ کوٹری تھانے پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے والے افسر کے خلاف کارروائی کرکے اسے تحفظ دیا جائے ۔