میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلاول بھٹونے عمران خان کو صدی کا بحران قرار دیدیا

بلاول بھٹونے عمران خان کو صدی کا بحران قرار دیدیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۳ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو صدی کا بحران قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ منی بجٹ میں ٹیکسز کا سونامی لایا جارہا ہے،منی بجٹ لانے کے بعد آپ عوام میں نہیں جاسکیں گے، کے پی کے عوام نے صرف ٹریلر دکھایا ہے،عوام جو حکومت کا حشر کریں گے اس کا جلد پتہ لگ جائیگا،آئی ایم ایف سے ڈیل پاکستانی معیشت کے لیے تباہی ثابت ہوگی، عوام کو مہنگائی کا مزید بوجھ اٹھانا پڑے گا،حکومتی ارکان بھی اپنے حلقوں میں جاکر معاشی کارکردگی کا دفاع نہیں کرسکتے۔قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے منی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معاشی پالیسی میں کنفیوژن کا شکار ہے ،حکومت کہتی تھی آئی ایم ایف نہیں جائینگے ۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے آغاز میں غلط معاشی فیصلے کئے ،حکومت مجبور ہوکر آئی ایم ایف کے پاس گئی ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا کو نظر آرہا تھا پاکستان کمزور پوزیشن میں آئی ایم ایف کے پاس گیا ،آئی ایم ایف جو ڈیل ہوئی وہ عوام کا معاشی قتل تھا ،آئی ایم ایف ڈیل کے باعث عوام کو مہنگائی کا سامنا ہے جسے عوام برداشت نہیں کرسکتی ۔انہوںنے کہاکہ 2018 ـ19 میں اپوزیشن نے نیشنل اکنامک پالیسی بنانے کا کہا ۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن لیڈ اور ، صدر زرداری نے اکنامک پالیسی بنانے کے لئے دعوت دی حکومت نے انکار کردیا۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اپوزیشن سے ملکر پالیسی بناتی تو آج تباہی نہ ہوتی ،آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر کہا جاسکتا تھا اپوزیشن نہیں مان رہی ،حکومت نے تاریخ میں پہلی بار گروتھ ریٹ کو نگیٹو 0.4 پر پہنچا دیا ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان حکومت کا کارنامہ ہے ،گروتھ ریٹ کو منفی سمت میں لے گئے ،بے روزگاری ، مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی عوام کو بتارہی ہے یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے،اس حکومت کے دور میں پہلی مرتبہ شرح نمو منفی ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ جب جنگ ہورہی تھی،جب ملک تقسیم ہوا تب بھی گروتھ منفی 4 نہیں تھی۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی ایم ایف کی حکومت نے معیشت کو تباہ کیا ،یہ حکومت مہنگائی کی شرح کا ریکارڈ بھی توڑ چکی ہے ،نئے پاکستان کا مطلب مہنگائی، بیروزگاری اور غربت ہے ،اس حکومت نے زیرو ٹیکس بجٹ لانے کا اعلان کیا تھا ،اس منی بجٹ میں ٹیکسوں کا سونامی لایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے بجٹ پیش کرتے وعدہ کیا تھا پاکستان معاشی ترقی کی طرف جارہا ہے ،حکومت نے دعویٰ کیا تھا منی بجٹ نہیں لائیں گے ٹیکس فری بجٹ پیش کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ آج پاکستان کی عوام مشکل اور پریشانی کا شکار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان ملک میں مزید غربت ، مہنگائی اور بے روزگاری کا باعث بن رہے ہیں ،250 ارب ترقیاتی بجٹ سے کٹوتی کرنے سے بیروزگاری بڑھے گی ،کسی اور کی وجہ سے بنی حکومت کو عوام کی فکر نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بلدیاتی الیکشن میں خیبرپختونخوا کی عوام نے تھوڑا سا چہرہ دکھایا ہے ،جب حکمران عوام میں جائیں گے لگ پتہ جائیگا۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن مہم کے دوران وزیراعظم بہت دعوے کرتے تھے ،ہم سمجھتے تھے وزیراعظم سائیکل پر دفتر آئیگا ،وزیراعظم خود ہیلی کاپٹر پر بنی گالا جاتے ہیں عوام کو سائیکل پر بٹھا دیا ۔انہوںنے کہاکہ منی بجٹ کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمیت بڑھنے سے مہنگائی بڑھے گی ، انہوںنے کہاکہ گاڑیوں پر ٹیکس میں 100 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ایک ہزار سی سی انجن گاڑی پر ٹیکس میں 100 فیصد اضافہ ہورہا ہے ،ایک ہزار سی سی گاڑی غریب محنت کرکے بناتا ہے ،گاڑی ، پٹرول اور سائیکل سب مہنگا کردیا ۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ ای گورننس لانے کے دعوے کرنے والوں نے انٹرنیٹ، موبائل، کمپیوٹر پر ٹیکس لگادیا،آئی ٹی سیکٹر کی ترقی دیکھ کر مزید خون چوسنے کا فیصلہ کرلیا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے نوجوان آئی ٹی سیکٹر سے روزگا کما رہے ہیں،موبائل فون پر 15 فیصد ٹیکس نوجوان کو مزید تکلیف میں ڈالے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں