امریکا میں 30 سے زائد بگولوں کی زد میں آئی ہر شے ملیا میٹ ،70افرادسے زائدہلاک
شیئر کریں
طوفانی جھکڑوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کی وجہ سے امریکی ریاست کینٹکی میں کم از کم 70 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے بگولوں کی رفتار200میل فی گھنٹہ سے زائد تھی ،عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں متعدد گاڑیاں عمارتوں کے ملبے تلے دب گئیں ۔ کینٹکی کے گورنر کے مطابق ریاست میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق جمعے کی رات اور ہفتے کی صبح ٹورناڈوز یا طوفانی بگولوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔ان جھکڑوں نے کینٹکی میں دو سو میل یا تین سو بیس کلومیٹر کے علاقے میں تباہی پھیلائی۔ کینٹکی سے قبل الینوئے ریاست میں جمعہ دس دسمبر کو طوفانی بگولوں اور جھکڑوں نے ایمیزوں کے گودام کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔امریکا کی جنوب مشرقی ریاست کے گورنر اینڈی بیشیئر کا کہنا ہے کہ ابھی تو پچاس اموات بتائی گئی ہیں اور یہ تعداد ستر اور سو کے درمیان بھی ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے ان طوفانی جھکڑوں کو کینٹکی کی تاریخ کے شدید ترین قرار دیا ہے۔اینڈی بیشیئر کے مطابق مختلف اقسام کی موم بتیاں یا کینڈلز بنانے والی ایک فیکٹری کی چھت گرنے سے ہلاکتوں کا ابھی تک تعین نہیں کیا جا سکا۔ کینڈل فیکٹری کینٹکی کے شہر میفییلڈ میں واقع ہے اور اس میں کرسمس کے آرڈرز کے لیے نائٹ شفٹ کے ورکرز کام میں مصروف تھے جب چھت ان پر گر پڑی۔ فیکٹری میں ہفتہ گیارہ دسمبر کی صبح سے امدادی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے اور گِری ہوئی چھت کا ملبہ ہٹانے کے لیے بھاری مشینیں بھی استعمال کی جا رہی ہیں۔ریاستی گورنر نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب میں ہنگامی حالت یا ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا ہے۔ ریاستی محکمہ موسمیات کی جانب سے طوفانی جھکڑوں کی وارننگ پہلے سے جاری کر دی گئی تھی۔جمعہ دس دسمبر کو ایک دوسری امریکی ریاست الینوئے کے شہر ایڈورڈوِل میں ایمیزون کمپنی کے بڑے گودام کو بھی طوفانی جھکڑ نے تباہی سے دوچار کر دیا۔جب اس گودام کو جھکڑوں نے اپنی لپیٹ میں لیا تھا، اس وقت قریب ایک سو ورکرز کام میں مصروف تھے۔ ابھی کسی بھی ورکر کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن گرے ہوئے ملبے میں کئی افراد پھنس کر رہ گئے تھے۔ اس گودام میں بھی امدادی عمل جاری ہے۔امریکی ریاست ارکنساس میں بھی زوردار جھکڑوں کی وجہ سے ایک شخص کے ہلاک اور بیس دیگر کے زخمی ہونے کا بتایا گیا ہے۔ یہ افراد ایک نرسنگ ہوم میں تھے جب ان جھکڑوں نے اس نرسنگ ہوم کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔