فائنل میں وننگ کمبی نیشن برقرار رکھنا چاہیے‘ شاہد آفریدی
شیئر کریں
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل رائونڈر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ اس بار ورلڈ کپ فائنل تک کوالیفائی کرنا 90کے ورلڈ کپ سے بھی زیادہ مشکل تھا۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ دیکھ کر مزہ آرہا ہے، اس بار ورلڈ کپ کے فائنل تک رسائی 92 کے ورلڈ کپ سے بھی زیادہ مشکل تھی۔ہمارے بائولرزنے پورے ورلڈ کپ میں زبردست پرفارم کیا، فیلڈنگ میچ جتواتی ہے، اور نیوزی لینڈ نے سیمی فائنل میں ناقص فیلڈنگ کی، جس کی وجہ سے وہ میچ بھی ہارا۔فائنل کے لئے پاکستان ٹیم کو مشورہ دیتے ہوئے سابق کپتان نے کہا کہ فائنل میں وننگ کمبی نیشن برقرار رکھنا چاہیے اور قومی ٹیم کو پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کم ازکم 160 رنز بنانے ہوں گے، تو ورلڈ چمپئن بننے کے زیادہ امکانات ہیں، پاکستان میں اتنا اسکور کرنے کی صلاحیت موجود ہے، اور بولرز ایسے ٹوٹل کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ ملک میں کرکٹ ہی لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لاتی ہے، قومی ٹیم اس ورلڈ کو یادگار بنائے اور دل سے خوف نکال کر کھیلے۔شاہد آفریدی بڑوں کو چاہیے کہ بچوں کو تعلیم اور کھیل فراہم کریں، میں ان جگہوں پر کام کرتا ہوں جہاں پر لوگ کم کام کرتے ہیں۔