محکمہ ڈاک ، دُہرے چارج والے ڈپٹی کنٹرولر مستقل تعیناتی کے لیے سرگرم
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) محکمہ ڈاک میں دہرے چارج پر تعینات ڈپٹی کنٹرولر ایکسپریس پوسٹ شاہد رضا فاطمی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ، پوسٹل سروسز سینٹرل ڈویژن کے عہدے کی مستقل تعیناتی کے لیے سرگرم ہو گئے، ریگولر پوسٹنگ کی 3 سالہ میعادتعیناتی ختم ہونے سے قبل ہی کراچی میں ایک مرتبہ پھر پنجے گاڑنے کی تیاریاں شروع کر دیں، 16 سال سے کراچی ایکسپریس پوسٹ پر تعینات اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ محمد ظفر کے ساتھ مل کر ایکسپریس پوسٹ کے شعبہ مارکیٹنگ سمیت دیگر شعبہ جات کا شیرازہ بکھیرنے کے بعد کراچی کے دوسرے ڈویژن کی جانب نظریں جمالیں۔تفصیلات کے مطابق بطور ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ، سینٹرل ڈویژن شاہد رضا فاطمی کی جانب سے5 نومبر کو ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں مارکیٹنگ کے شعبے سے لا تعلق افراد پر مشتمل 2 گروپس بنائے گئے ہیں جنہیں محکمے کا ریونیو بڑھانے کا ٹاسک دیا گیا ہے،گروپ A میں نثار احمد سینئر پوسٹ ماسٹر،طارق حسین اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ،فہیم احمد بیٹ سارٹرجبکہ گروپ B میں محبوب عالم اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ،ممتاز احمد اسسٹنٹ سینئر پوسٹ ماسٹر،مرشد عالم کلرک شامل ہیں۔گذشتہ دنوں ان کی ہدایت پر ایکسپریس پوسٹ میں تعینات گریڈ 16 کے منیجر مارکیٹنگ کو ایکسپریس پوسٹ کا فوکل پرسن بھی نامزد کیا گیا ہے، مذکورہ افسر ڈاکخانہ اور دیگر نجی اداروں سے ہونے والے معاہدوں میں پہلے ہی فوکل پرسن نامزد ہے جن میں نیشنل بینک کا معاہدہ قابل ذکر ہے، اس معاہدے کے سبب نیشنل بینک کو کافی مشکلات کا سامنا ہے لیکن فوکل پرسن اور ڈپٹی کنٹرولر ایکسپریس پوسٹ کو ان مشکلات کا ادراک ہے نہ ہی تنزلی کے شکار نظام کو صحیح کرنے کی جستجو ان میں نظر آتی ہے، ڈاک کی ترسیل، تقسیم، سارٹنگ اور بیگ کی ڈسٹری بیوشن کا نظام ایکسپریس پوسٹ اور ایم ایس ٹی ڈویژن کی نااہلی سے بری طرح متاثر ہے ،اندرون و بیرون ملک آنے جانیوالی سینکڑوں شپمنٹس پارسلز پیکجز تاخیر سے پہنچنے، چوری اور گم ہونے جیسی شکایات کے انبار لگے ہوئے ہیں جس کے بعد بھی محکمے کے اعلیٰ افسران کی جانب سے کارکردگی کی جانچ پڑتال کیے بغیر مذکورہ شعبہ جات تباہ کرنے والوں پر خصوصی نوازشات جاری ہیں،اس ضمن میں ملازمین و نچلے درجے کے افسران میں شدید بے چینی اور تشویش پائی جاتی ہے جس کے تحت وہ حالیہ دنوں وزیر مواصلات کے خواب غفلت سے بیدار ہونے اور بدانتظامی و بدعنوانی میں ملوث افسران و انکے سہولت کاروں کیخلاف فی الفور کارروائی کے منتظر دکھائی دیتے ہیں۔