آئی ایم ایف کا پاکستان کی ٹیکس وصولی پر عدم اعتما د کا اظہار
شیئر کریں
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات مکمل ہونے کے بعد پالیسی سطح کا آغاز ہوگیا ہے ، جس میں آئی ایم ایف نے پاکستان کی ٹیکس وصولی کی صورت حال پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو مالی خسارے سے نمٹنے کے لیے ٹیکس وصولی میں اضافے کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس نادہندگان کو نوٹسز بھیجنے کے عمل کو سراہا ہے ، ایف بی آر حکام کے مطابق اب تک ہزاروں ٹیکس نادہندگان کو نوٹسز جاری کر چکے ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کے دو راؤنڈز ہوئے ، پہلے مرحلے میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک جبکہ دوسرے مرحلے میں آئی ایم ایف نے ایف بی آر حکام کے ساتھ مذاکرات کیے ۔انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو رواں مالی سال کے لیے ٹیکس وصولی کے اہداف اور پہلے چار مہینوں کی کار کردگی پر بریفنگ دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کہا کہ ٹیکس وصولی بڑھائے بغیر مالی خسارے میں کمی کے اہداف کا حصول مشکل ہے ۔ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔دونوں کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات 20 نومبر تک جاری رہیں گے ۔پاکستان بیرونی ادائیگیوں کے توازن میں بہتری کیلئے آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر تک کی درخواست کر سکتا ہے ۔