زلفی بخاری نااہلی کیس'سپریم کورٹ کا عمران خا ن اور وفاق کو نوٹس، جواب طلب
شیئر کریں
سپریم کورٹ نے سید ذوالفقار عباس بخاری کی بطور معاون خصوصی تقرری کے خلاف دائر درخواست پر وزیر اعظم عمران خان اور وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا جبکہ درخواست پر مزید سماعت آئندہ جمعہ کے روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہو گی ۔پیر کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ذوالفقار عباس بخاری کی بطور وزیر اعظم کے معاون خصوصی تقرری کے خلاف دائر درخواست پر سما عت کی ۔ درخواست گزار عادل چٹھہ کے وکیل ظفر اقبال کلانوری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ مشیران اس لیے لگائے جاتے ہیں جو لوگ میرٹ پر نہیں آتے ان لوگوں کو اکاموڈیٹ کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری دہری شہریت رکھتے ہیں اور وہ موجودہ عہدے کے حساب سے کابینہ اجلاس میں بھی بیٹھتے ہیں اس لیے ان کو اس عہدے سے ہٹایا جائے ۔ یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان اس معاملہ پر نوٹس لے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ خصوصی معاون کا عہدہ کیسے وفاقی وزیر یا وزیر مملکت کے زمرے میں آتاہے ۔ آپ کہتے ہیں زلفی بخاری دہری شہریت رکھتا ہے دہری شہریت والا رکن پارلیمنٹ نہیں بن سکتا ،اس لیے وزیر بھی نہیں بن سکتا ۔ مشیروں کے عہدے اس لیے بنائے گئے کہ جو لوگ رکن پارلیمنٹ نہیں بن سکتے وہ مشیر لگ سکیں ۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ زلفی بخاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مانا کہ وہ دہری شہریت رکھتا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آئین کے مطابق دہری شہریت والا وزیر نہیں لگ سکتا ۔ عدالت نے درخواست پر زلفی بخاری ، وزیر اعظم عمران خان اور وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے جبکہ کیس کی مزید سماعت آئندہ جمعہ کے روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہو گی ۔