غزہ میں درجنوں مقامات پر وحشیانہ بمباری، نہتے فلسطنیوں پر کلسٹربم بھی چلادیے
شیئر کریں
انتقام کی آگ میں بھڑکتی صیہونی افواج نے تمام حدیں پار کر دیں۔ نہتے فلسطینیوں پر فاسفورس کے بعد کلسٹر بموں کی برسات شروع کر دی۔ غزہ کے درجنوںمقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ وحشیانہ بمباری سے شہداء کی تعداد 1400 سے زائد ہو گئی۔ 6 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ نہتے شہریوں کے ساتھ اقوام متحدہ اور ہلال احمر کے اہلکاروں کو بھی نہ بخشا۔ بمباری سے 18 اہلکار بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔3 لاکھ 38 ہزار سے زائد افراد بیگھر ہوگئے ۔ زیادہ تر اسپتالوں اور اقوام متحدہ کے اسکولوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ ادھر اسرائیل نے یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ کا محاصرہ جاری رکھنے اور ایندھن سمیت بجلی اور پانی فراہم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل افواج کی غزہ میں زمینی حملے کی بھی تیاریاں جاری ہیں ۔ تین لاکھ فوجی۔ ٹینک اور سازو سامان سرحد پر پہنچا دیا گیا۔ فوجی ترجمان نے لڑائی میں مزید شدت آنے کی تنبیہ کی ہے۔ اسرائیل کا فضائی حملوں میں حماس کے سرنگوں کے نیٹ ورک کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے ادھر غزہ کے مرکزی اسپتال میں صرف چار روز کا ایندھن رہ گیا۔ ریڈ کراس کا بجلی اور ایندھن کی فراہمی بند ہونے سے اسپتالوں کا مردہ خانوں میں تبدیل ہونے کے خدشات کا اظہار کردیا ۔ اسپتالوں میں نوزائیدہ بچوں کو انکیوبیٹرز اور عمر رسیدہ مریضوں کو آکسیجن پر رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ گردوں کے ڈائیلاسز اور ایکسرے مشینیں بھی بند ہیں ۔سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا غزہ میں ناکہ بندی کے دوران خوراک۔ ایندھن اور پانی جیسی اشیائے ضروریہ پہنچانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے علاوہ ازیں مشرقی وسطیٰ میں جنگ بندی کیلئے عالمی رہنماؤں کی کوششیں تیز کردی گئیں۔ ایرانی صدر نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے پہلا ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ دونوں رہنماؤں کا خطے میں فوری جنگ بندی پر تبادلہ خیال کیا ۔ ترک صدر کا بھی سعودی ولی عہد کے ساتھ غزہ اور خطے میں کشیدگی پر تبادلہ خیال ہوا ۔ عرب لیگ نے کہا ہے کہ جنگ جاری رہی تو المناک صورتحال پیداہوسکتی ہے۔ مصر نے غزہ میں امدادی سامان پہنچانے کے لیے کم از کم چھ گھنٹوں کیلئے جنگ بندی کامطالبہ کیا ۔ چین نے تنازع میں شہریوں کی ہلاکتوں پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سلامتی کونسل کا اسرائیل فلسطین تنازع پر اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے۔