میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں ٹینکر مافیا کا راج : شہری مضر صحت پانی مہنگے داموں لینے پر مجبور

کراچی میں ٹینکر مافیا کا راج : شہری مضر صحت پانی مہنگے داموں لینے پر مجبور

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۲ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

کراچی کے شہری ٹینکرز مافیا کے رحم و کرم پر ہیں، مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں، واٹر بورڈ کے سی ای او نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے ان ہائیڈرنٹ کیخلاف ایکشن لیا جائے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں صاف پانی کا حصول ایک سنگین مسئلہ ہے ، ایک اندازے کے مطابق تقریبا پاکستان کی 20 فیصد آبادی ایسی نہیں ، جس کو صاف پانی میسر نہیں ہیں۔اسی طرح کراچی شہر میں ٹینکر مافیا کا راج ہے اور یہ مافیا عوام کی مجبوری کا فائدہ اٹھانے لگی ہیں، پہلے جو پانی 2500 روپے میں مل جاتا تھا اب وہ 7000 میں جاکر ملتا ہے۔ایک اہم انکشاف سامنے آیا ہے کہ ٹینکر مافیا کی جانب سے کراچی والوں کو مضر صحت پانی فراہم کر رہے ہیں ، جس کے بعد واٹر بورڈ کے سی ای او صلاح الدین احمد نے ٹینکر مافیا کے خلاف کارروائی کے لئے آئی جی سندھ کو خط لکھا۔جس میں کہا گیا ہے کہ مضر صحت پانی ساکران ، ٹھٹھہ اور گھارو سے ٹینکروں میں لایا جارہا ہے اور شہر کے مختلف علاقوں میں فروخت کیا جارہا ہے۔خط میں بتایا گیا کہ ٹینکر مافیا غیر قانونی ہائیڈرنٹ کے زریعے جوہڑوں سے پانی نکال کر لوگوں کو بیچ رہے ہیں۔اس حوالے سے واٹر بورڈ کے سی ای او صلاح الدین احمد نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو ٹینکر ڈبلیو ایچ ڈی کے منظور شدہ ہائیڈرنٹ کے ذریعے جارہے ہیں، ان میں مضر صحت پانی کی سپلائی رپورٹ ہوئی ہے۔صلاح الدین احمد نے کہا کہ ایک یہ ٹینکرز رجسٹرڈ نہیں اور یہ وہ علاقے ہے ، جہاں ہمارے ٹینکر کی سروس بامشکل پہنچ پارہی ہے۔انھوں نے بتایا کہ مضر صحت پانی کیماڑی ، ویسٹ کے علاقوں میں سپلائی کیا جارہا تھا، اس رپورٹ کی بنیاد پر ہی آئی جی سندھ کو خط لکھا ہے۔واٹر بورڈ کے سی ای او نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ان تمام ٹینکرز کی رجسٹریشن کی جائے، اس سلسلے میں نے ایک میٹنگ رکھی ، جس میں تمام ہائیڈرنٹ کے انچارجز کو بلایا گیا کہ پہلے مرحلے میں اس سے منسلک چلنے والے ٹینکرز کی رجسٹریشن پ کی جائے گی اور دوسرے مرحلے میں ان کی ڈیجیٹل اسکرینگ کی طرف جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ شہر میں غیر قانونی ہائیڈرنٹ کسی نہ کسی طریقے سے چل رہے ہیں ان کو جڑ سے اکھاڑنا بہت ضروری ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ سب ٹائونز میں پانی کی منصفانہ تقسیم کی جائے اور ان ہائیڈرنٹ کیخلاف ایکشن لیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں