تیموریہ لائبریری ،نئے ڈائریکٹر کی آمد کیساتھ پرانی چیزوں کی بندر بانٹ
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) سرکاری لائبریریاں بھی چوری سے محفوظ نہ رہ سکیں نئے ڈائریکٹر کے چارج سنبھالتے ہی تیموریہ لائبریری کی پرانی چیزوں کی بندر بانٹ شروع ہو گئی لاک ڈاؤن کے دورانیے میں ڈاکٹرز کے ریسرچ سینٹر میں نصب اے سی پر اسرار طور پر غائب ہو گئے ڈاکٹرز کی بڑی لائبریری سہولیات سے محروم ہو گئی انسانی زندگیوں کو محفوظ بنانے والے مسیحا خوددربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ریسرچ سینٹر بند کروانے کے لیے با اثر شخصیات نے ایک مرتبہ پھر مہرے آزمانہ شروع کر دیے تفصیلات کے مطابق شاہراہ شیر شاہ سوری بلا ک ایل نارتھ ناظم آ باد میں موجود تیموریہ لائبریری میں حالیہ دنوں پرانے ساز و سامان کی چوریاں عروج پر پہنچی ہوئی ہیں جس پر حکام بالا نے آنکھیں موندھ رکھیں ہیں اس ضمن میں لاک ڈاؤن کے دورانیے میں لائبریری سے ڈاکٹرکے ریسرچ سینٹر سے ایئر کنڈیشنر غائب ہونے کا انکشاف بھی سامنے آ یا ہے جس پر انتظامیہ کی جانب سے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے غیر تسلی بخش جواب دیا جا رہا ہے اس سلسلے میں لائبریری میں روزانہ کی بنیادوں پر آنے والے ڈاکٹرز کا روزنامہ جرأت سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے ختم ہوتے ہی لائبریری کھلنے کے بعد انہیں آئے روز کسی نہ کسی مسئلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے سینٹرل میں موجود یہ ڈاکٹرز کی سب سے بڑی لائبریری ہے جہاں عمومی طور پر اسپتالوں میں فرائض انجام دینے کے بعد ڈاکٹرز کی بڑی تعداد مختلف ریسرچ کے لیے یہاں کا رخ کرتے ہے ان کاکہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے حالیہ دنوں ریسرچ سینٹر بند کروانے کی ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ ریسرچ سینٹر کے تمام تر اے سی بھی غائب کر دیے گئے ہیں جس کے تحت انہیں سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا ہے واضح رہے تیموریہ لائبریری میں اس سے قبل بھی غیر قانونی طور پر پرائیوٹ انسٹی ٹیوٹ چلایا جا رہا تھا جسے روزنامہ جر?ت پر خبر شائع ہوتے ہی فوری طور پرختم کر دیا گیا تھا۔