پاکستانی کرنسی مزید مضبوط، ڈالر 2.16 پیسے سستا ہوکر 300 سے نیچے آگیا
شیئر کریں
حکومت کے سخت اقدامات کے سبب روپے کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری ہے، آج انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 2 روپے 16 پیسے سستا ہو کر 300 روپے سے نیچے آگیا۔ فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 2 روپے 16 پیسے کمی کے بعد 299 روپے کا ہوگیا، جو گزشتہ روز 301 روپے 16 پیسے پر بند ہوا تھا۔ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن ا?ف پاکستان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی 296 روپے میں خریدی جبکہ 299 میں فروخت کی جا رہی ہے۔ٹریس مارک کی ہیڈ آف اسٹریٹجی کومل منصور نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ دو ہفتوں سے جاری اقدامات کے سبب مارکیٹ 300 روپے سے نیچے آگئی ہے، ہم زبانی طور پر ان اقدامات پر عمل درآمد کے حوالے سے سنتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تاہم مارکیٹ کو نمایاں فائدے کی توقع نہیں ہے، اور ہم روپے کو تقریباً 295 روپے کی سطح کے قریب مستحکم ہوتا دیکھ سکتے ہیں، مزید کہا کہ زری پالیسی کمیٹی کا اگلا اجلاس (14 ستمبر) اور انتظامیہ کی نگرانی کی سطح کرنسی کے مستقبل کے حوالے سے اہم کردار ادا کرے گی۔انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ بظاہر انتظامی اقدامات کی وجہ سے پاکستانی کرنسی کی قدر میں حالیہ اضافہ ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر حالیہ کریک ڈاؤن میں نرمی ہوتی ہے یا بڑی ادائیگیاں کی جاتی ہیں تو یقیناً عارضی طور پر کرنسی کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہو سکتا ہے لیکن کچھ عرصے تک روپیہ اسی سطح پر مستحکم رہ سکتا ہے۔