میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
توہین عدالت کیس ٗعامر لیاقت کا معافی نامہ مسترد، فرد جرم عائد کی جائے گی

توہین عدالت کیس ٗعامر لیاقت کا معافی نامہ مسترد، فرد جرم عائد کی جائے گی

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۲ ستمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور اینکر پرسن عامر لیاقت حسین کا معافی نامہ مسترد کردیاجس کے بعد ان پر 27 ستمبر کو فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے اینکرپرسن شاہزیب خانزادہ کی جانب سے عامر لیاقت حسین کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت عامر لیاقت کے وکیل کی جانب سے غیر مشروط معافی نامہ پیش کیا گیا، جسے عدالت نے مسترد کردیا۔اس موقع پر عدالت میں سماعت کے دوران عامر لیاقت کے ٹیلی ویژن پروگرام کے مختلف کلپس چلائے گئے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا ہم یہاں تذلیل کروانے کے لیے بیٹھے ہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ توہین عدالت کی جائے اور پھر معافی مانگ لی جائے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عامر لیاقت کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا فرد جرم عائد ہونے کے بعد وہ رکن قومی اسمبلی رہ سکتے ہیں جس پر وکیل نے بتایا کہ فرد جرم کے بعد وہ رکن اسمبلی نہیں رہ سکتے۔عامر لیاقت کے وکیل کی جانب سے عذر پیش کیے گئے کہ ان کے موکل نے بھارتی اینکر کے بارے میں یہ بات کی تھی تاہم عدالت نے ان عذر کو مسترد کردیا اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ فرد جرم کے حوالے سے 27 ستمبر کی سماعت کے دوران فریم ورک پیش کیا جائے۔عدالت کی جانب سے ریمارکس دیے گئے کہ توہین عدالت کیس میں عامر لیاقت پر 27 ستمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں