جو آج اقتدارمیں ہیں قوم انہیں معاف نہیں کرے گی، شاہد خاقان عباسی
شیئر کریں
سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو آج صاحب اقتدار ہیں قوم انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جس ملک میں الیکشن چوری ہوتے ہیں وہاں سیاسی استحکام نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ معیشت کی ناکامی اور کمزوری ہے ، آئی پی پیز کا مسئلہ یقینا ہے ، ڈالر کنٹرول کرنے کے لیے معیشت کو سنبھالنا ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ جو آج صاحب اقتدار ہیں قوم انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ یہ حکومتیں نہ وسائل کو سمجھیں گی نہ حل تلاش کریں گی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئی پی پیز یقینا مسئلہ ہوگا، لیکن اصل مسئلہ معیشت کی ناکامی ہے ۔ کل بھی یہ تھے ، دس سال پہلے بھی تھے ، مسئلہ نہیں تھا۔ 2018میں پیٹرول 60 روپے میں فروخت ہوتا تھا۔ ڈالر کو کم کرنے کے لیے معیشت کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی لیڈر شپ صرف اپنے مفادات کے لیے بیٹھی ہے ، اصل بدنصیبی یہی ہے ۔ اگر ہم نے اپنے حالات درست نہ کیے تو کل پانی کا سنگین مسئلہ ہوگا۔ پانی نہیں ہوگا تو زراعت کیسے ہوگی؟ آج جس میں استعداد ہے وہ ملک سے باہر جانے کی کوشش کر رہا ہے ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ’’حکومت حکمرانی کرنے نہیں، خدمت کرنے کے لیے آتی ہے ۔ ہمیں واپس آئین پر آنا پڑے گا۔ حل صرف ایک ہی ہے کہ آئین پر آجائیں‘‘۔انکا کہنا تھا کہ عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے ، حکومت عوام کو جواب دینے سے قاصر ہے ۔ بجلی، گیس اور تیل سب ڈالروں میں آتا تھا۔ پہلے ڈالر 100 روپے تھا۔ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے آئین کا احترام کرنا ہے ۔ قوانین بنتے ہیں وہ حکومت کے مسائل حل کرنے کے لیے بنتے ہیں۔ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے قوانین نہیں بنتے۔ پانی کی پائپ لائن لگانا دنیا آسان ترین کام ہے ، لیکن نہیں ڈالیں گے ۔ عوام کو بنیادی سہولت سے محروم کر رکھا ہے ۔ شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں ہائیڈرنٹ اور ٹینکر مافیا ہے ، ہر ایک اس میں شامل ہے ۔ معیشت اس وقت خراب ہوتی ہے جب الیکشن چوری ہوتے ہیں جب آئین کو توڑا جاتا ہے ۔ 70 سال میں کسی کا احتساب نہیں ہوا، نہ ہم کرسکتے ہیں۔ نیب کے قانون کو ختم کرنے کی بات کی ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ ہر شناختی کارڈ رکھنے والا انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرے ۔ نیب جیسا قانون دنیا میں کہیں نہیں۔ عوام ہم سے سوال کرتے ہیں کہ مسائل کا حل کیا ہے ؟ معاملات کے معجزاتی حل نہیں ہوتے ، مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ ہمیں عوام کو بجلی، پانی، گیس، روزگار صحت دینا ہوگا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عوام کے گرد گھومنی چاہیے ، ارباب اقتدار کے گرد نہیں۔ جو ملک آئین توڑتے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتے ۔ ہمیں آئین کے راستے کو ہی اپنانا ہوگا۔ ہر روز ہر سرکاری اہلکار اپنا حلف توڑتا ہے ، اس لیے ملک نہیں چل رہا۔