میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہباز گل گھر پر پولیس کا چھاپہ ، معاون فرار، اہلیہ گرفتار

شہباز گل گھر پر پولیس کا چھاپہ ، معاون فرار، اہلیہ گرفتار

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۲ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

شہباز گل نے تفتیش میں موبائل فون اپنے معاون اظہار ہدایت اللہ کے پاس ہونے کا انکشاف کیا تھا ، رپورٹ
سفاکانہ، غیر قانونی اغوا کی مذمت کرتا ہوں، کیا بنیادی حقوق اب باقی نہیں رہے؟،عمران خان کا بیان
اسلام آباد (بیورورپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کی گرفتاری کے بعد کے ان کے موبائل فون برآمد کرنے کیلئے پولیس نے رات گئے ان کے معاون کے گھر پر چھاپا مارا جس کے دوران ڈرائیور اظہار ہدایت اللہ فرار ہوگیا ،اس کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس چھاپے کے دوران شہباز گل کے معاون کو تو گرفتار نہ کر سکی تاہم اس کی اہلیہ اور برادر نسبتی کو ساتھ لے گئی۔واضح رہے کہ یہ پیش رفت شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کی جانب بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے 2 روز بعد سامنے آئی ہے۔پولیس نے ڈرائیور کی اہلیہ اور برادر نسبتی کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کرلیا، مقدمے میں خاتون اور اس کے بھائی پر چھاپے کے دوران پولیس پر حملہ کرنے اور سرکاری وردی پھاڑنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ شہباز گل نے تفتیش میں موبائل فون اپنے معاون اظہار ولد ہدایت اللہ کے پاس ہونے کا انکشاف کیا تھا۔اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے ڈاکٹر شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر پر چھاپے سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر چھاپے پر اور گرفتاری کا عمل قانونی ہے، معاون کے اہل خانہ نے کار سرکار میں عملی مزاحمت کی۔اس سے قبل پی ٹی آئی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک آڈیو کلپ میں، ایک شخص جس نے خود کی شناخت شہباز گل کے اسسٹنٹ کے طور پر کی، کہا کہ اس وقت بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں نے میرے گھر پر چھاپہ مارا، میری اہلیہ اور اہل خانہ کو ہراساں کیا اور ہمارے موبائل فون چھین لیے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے میری اہلیہ کو بغیر وارنٹ کے حراست میں لے لیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پولیس مجھے بار بار ٹارچر کر رہی ہے، پولیس مجھے شہباز گل کا سامان دینے کا کہہ رہی ہے جبکہ میرے پاس کوئی چیز نہیں ہے۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر پر اسلام آباد پولیس کے چھاپے کی مذمت کی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ رات گئے عماد یوسف کو اٹھائے جانے کے بعد شہباز گل کے معاون اظہار کی اہلیہ، جنہیں اب خواتین کے تھانے میں قید کیا گیا ہے، کے سفاکانہ اور غیر قانونی اغوا کی شدید مذمت کرتا ہوں۔سابق وزیراعظم نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں اپنی قانونی برادری سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا بنیادی حقوق اب باقی نہیں رہے؟موجودہ حکمراں اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پنجاب میں عبرتناک انجام سے دوچار ہونے کے بعد بیرونی آشیرباد سے تبدیلی حکومت کے منصوبے کے تحت مسلط کردہ مجرموں کی امپورٹڈ سرکار عوام میں عدم قبولیت کے پیشِ نظر میڈیا اور عوام کو دہشت زدہ کرنے کے لیے خوف کا ہتھیار بروئے کار لارہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں