میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اپیکس کمیٹی سندھ کا اجلاس، کراچی جیل سے 270خطرناک قیدیوں کی منتقلی کا فیصلہ

اپیکس کمیٹی سندھ کا اجلاس، کراچی جیل سے 270خطرناک قیدیوں کی منتقلی کا فیصلہ

ویب ڈیسک
هفته, ۱۲ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایپکس کمیٹی نے اپنے بیسویں اجلاس میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ 270قیدیوں بشمول 19 بہت زیادہ خطرناک قیدیوں کو سینٹرل جیل کراچی سے صوبے کی مختلف جیلوں میں منتقل کرتے ہوئے انہیں ہائی سیکورٹی قیدی ڈکلیئر کیا ہے۔اجلاس کی صدارت وزیر اعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے کی ۔ اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال ،کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا ،چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، ڈی جی رینجر میجر جنرل محمد سعید ، صوبائی سیکریٹری داخلہ و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں واضح کیاگیا کہ کراچی سینٹرل جیل میں 270خطرناک قیدی ہیں ان میں سے 19بہت زیادہ خطرناک ہیں اور یہ مختلف طریقوں سے اپنا نیٹ ورک چلارہے ہیں۔اس صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ انہیں آئندہ 10دنوںمیں صوبے کی دیگر جیلوں میں منتقل کردیاجائے۔وزیر اعلی سندھ نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اپنے مقدمات ملٹری کورٹس کو بھیجیں۔ اس مقصد کے لیے محکمہ قانون اور داخلہ اپنے مقدمات کی جانچ پڑتال اور جائزہ لینے کے بعد ضروری کاغذات کے ساتھ انہیں ملٹری کورٹس کو بھجیں۔ اجلاس میں صوبے میں مدارس میں ہونے والے اضافے پر بھی غور کیا گیا۔ واضح رہے کہ تقریبا ایک ہزار مدارس غیر قانونی طورپر سرکاری زمینوں پر واقع ہیں۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ ان ایک ہزار مدارس کے کاغذات /این او سیز وغیرہ کی چھان بین کی جائے گی اور کسی بھی مدرسے کو مین آرٹیری /سٹرک پر تعمیر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اجلاس میں یہ بات بھی زیر غور آئی کہ گذشتہ 3سے 4سالوں کے دوران 60 مدارس تھر پارکر میں قائم کئے گئے، جبکہ علاقے کے آبادی کی اکثریت ہندوئوں کی ہے۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ تھر میں یہ مدارس کیوں قائم جارہے ہیں اور یہ ایک سوال طلب معاملہ ہے اور اس حوالے سے خدشات بھی موجود ہیں لہذا یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ محکمہ داخلہ غیر قانونی طورپر تعمیر کئے گئے مدارس کی تحقیقات کریگا، اجلاس کو بتایا گیا کہ گھوٹکی میں 3مدرسے ہیں جنہیں سرکاری زمین پر غیر قانونی طورپر قائم کرنے پر نوٹس دیئے گئے ہیں،اپیکس کمیٹی میں کالعدم تنظیموں جو کہ نئے ناموں کے ساتھ کام کررہی ہیں پر بھی غورکیاگیا اور یہ فیصلہ کیاگیا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں پولیس اور رینجرز ایسے کیسز کی تحقیقات اور ضروری کارروائی کریگی۔ اجلاس میں بڑھتے ہوئے سائبر کرائم کے کیسز پر بھی غور کیاگیا اور یہ فیصلہ کیاگیا کہ سائبر کیسز کی تحقیقات اور رجسٹر کرنے کے حوالے سے وفاقی حکومت FIA سے اختیارات طلب کیے جائیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں