میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آرٹیکل 63,62ہر صورت برقرار رہنا چاہئے، فضل الرحمن

آرٹیکل 63,62ہر صورت برقرار رہنا چاہئے، فضل الرحمن

ویب ڈیسک
هفته, ۱۲ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ آرٹیکل62 اور 63 کو ختم کرنی کی کوشش ملک کو سیکولرازم کی طرف دھکیلنے کی کوشش تصور کی جائے گی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 62 اور 63 کو ختم کرنے کی کوشش ملک کو سیکولرازم کی طرف دھکیلنے کی کوشش تصور کی جائے، گی لہذا آرٹیکل 62 اور 63 ہر صورت برقرار رہنا چاہیے، ہمارا کام قانون کے غلط استعمال کا روکنا ہے نا کہ قوانین کو ختم کرنا۔ آئین میں صادق اور امین کی تشریح کرنی ہوگی اور 62 اور 63 کی ایک ایک شق کی مکمل تشریح ہونی چاہیے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آرٹیکل 62 اور 63 کی تشریح کے لیے قانون سازی کی گئی تو ساتھ دیں گے، صادق و امین اور دینی علوم کا علم رکھنے والا کون ہے، اس کی تعریف ہونی چاہیے جبکہ ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہیے، ذوالفقار علی بھٹو کا قتل جمہوریت کا قتل تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں