میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ تعلیم کاملازم تقرریوں ،تبادلوں پر لاکھوں روپے بٹور نے لگا

محکمہ تعلیم کاملازم تقرریوں ،تبادلوں پر لاکھوں روپے بٹور نے لگا

ویب ڈیسک
پیر, ۱۲ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ اینٹی کرپشن سندھ ملازمین کے لئے سونے کی چڑیا بن گئی، ملازمین کے کرپشن کرنے کے مبینہ ثبوت سامنے آگئے، محکمہ تعلیم کے ایک ملازم اینٹی کرپشن میں بیٹھ کرتقرریوں اور تبادلوں پر لاکھوں روپے بٹور رہے ہیں۔ جراٗت کو موصول دستاویز کے مطابق اینٹی کرپشن ایسٹ زون کے انسپکٹر پرویز ابڑوسال 2018 میں ٹریفک پولیس سے اینٹی کرپشن میں آئے اور چیئرمین اینٹی کرپشن نے گذشتہ ماہ پرویز ابڑو کو واپس اپنے محکمے میں بھیجنے کا حکم نامہ جاری کیا لیکن موصوف اینٹی کرپشن کی کرسی چھوڑنے کا نام ہی نہیں لے رہے، اینٹی کرپشن کراچی کے کئی سرکل آفیسز میں کئی کرسیاں خالی ہیں اور نئے ٹینڈر کھلنے کا انتظار کیا جاررہا ہے۔ محکمہ تعلیم کے شعبہ ریفارم سپورٹ یونٹ کا چوکیدار سرفراز شاہ اینٹی کرپشن میں سرکل انچارج کے تبادلے و تقرریوں ، اہم کیسز کی تحقیقات شروع کروانے اور تحقیقات بند کروانے میں مہارت رکھتے ہیں،سرفراز شاہ کے ناکاری کردار پر محکمہ اینٹی کرپشن میں تعینات گریڈ 17 اور گریڈ 18 کے افسران شدید برہم ہیں، سرفراز شاہ پر لاکھوں روپے وصول کرنے کا الزام ہے، وہ اس سے پہلے پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ میں اسی طرح کے کام کرتے تھے، پلاننگ اینڈ ڈوپلمنٹ میں سندھ بھر کی اربوں روپے کی اسکیمیں منظور کی جاتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرفراز شاہ کی بھرتی بھی مشکوک ہے اور وہ مبینا طور پر غیرقانونی بھرتی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے اینٹی کرپشن میں تعینات ہونے والے اسسٹنٹ کی 2 لاکھ روپے رشوت لینے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، رشوت وصولی کی وڈیو سی سی ٹی وی میں رکارڈ ہوگئی اور اسسٹنٹ ریاض علی میمن نوٹوں کی 2گڈیاں لیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، چیئرمین اینٹی کرپشن اقبال میمن نے وڈیو وائرل ہونے کے بعد اسسٹنٹ ریاض علی میمن کو فوری طور پر معطل کردیا ہے اور سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ میں رپورٹ کروایا دیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں