ّکراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی نوید
شیئر کریں
گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروفاقی وزیراسد عمر نے آج(اتوار) سے کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہونیکااعلان کردیا، اسد عمر نے کہا اگر رویہ درست نہیں ہوا تو وفاق کیالیکٹرک کو اپنی تحویل میں لے سکتا ہے۔ہفتہ کوکراچی میں گورنرہاؤس میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کے بعد گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروفاقی وزیر اسد عمر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا گورنر ہاؤس میں آج اہم اجلاس ہوا، کے الیکٹرک کے معاملے پر وزیراعظم نے مجھے اسلام آباد طلب کیاتھا، لوڈشیڈنگ سے متعلق کراچی کے شہری پریشانی کا اظہار کررہے ہیں۔گورنرسندھ نے کہا کہ وزیراعظم نے نوٹس لیا،اسدعمر،عمرایوب،شہزادقاسم،مجھے ہدایت کی، وزیراعظم نے ہدایت کی کے الیکٹرک سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ بٹھایا جائے اور فرنس آئل کی فراہمی کو یقینی بناکر لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔عمران اسماعیل نے کہا کہ آج میٹنگ میں نرمی گرمی بھی رہی، میٹنگ میں ایک دوسرے کی مدد کا اعادہ بھی کیاگیا ، اووربلنگ کا معاملہ خود نیپرا کے پاس لے کرجاؤں گا اور نیپرا سے اووربلنگ کا آڈٹ کرائیں گے، اگراووربلنگ کی گئی ہے تو سی ای او کے الیکٹرک ری فنڈ کریں گے۔انہوںنے کہا کہ گیس وفرنس آئل کی سپلائی سے اتوارسے کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی تاہم کراچی کے 70فیصد حصے میں لوڈشیڈنگ رہے گی۔گورنرسندھ نے کہا کہ شارٹ فال پر ایک گھنٹہ کی لوڈ شیڈنگ ہونی چاہیے، شہرمیں 6 سے 7 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے ، تعاون کے باوجود کے الیکٹرک غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہی۔عمران اسماعیل نے کہا کہ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے صنعتیں متاثر، بیروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے، وفاق کے پاس بجلی سر پلس میں موجود ہے، کے الیکٹرک کو جتنی بجلی چاہیے وفاق دے سکتا ہے۔انہوں نے کہا کے الیکٹرک نیشنل گرڈسے720میگاواٹ سے زیادہ بجلی سسٹم میں میں لے سکتا ہے، کے الیکٹرک نے اپنے سسٹم کی صلاحیت بڑھانے کے لیے سرمایہ نہیں لگایا ، کے الیکٹرک کو عوام کی فلاح سے زیادہ اپنے منافع کی فکر ہے، بن قاسم پاور پلانٹ میں گیس پریشر کا مسئلہ ہے تو فرنس آئل پر چلایا جائے، وفاق روزانہ 4500 ٹن فرنس آئل دے رہا ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمرنے کہا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے کے الیکٹرک کے لئے گیس کی سپلائی بڑھادی ہے، چیئرمین نیپرا آج بھی ہمارے ساتھ میٹنگ میں موجود تھے، کس کی غلطی سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا اس پر نیپراالگ سے فیصلہ دے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کے الیکٹرک کے لئے فرنس آئل کی سپلائی میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے، انشااللہ اتوار سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔اسد عمر نے کہا کہ 2021کی گرمیوں سے پہلے550میگاواٹ بجلی کراچی کیلئے مہیا ہوگی جبکہ 2022میں گرمیوں سے پہلے 800میگاواٹ بجلی اور 2023میں مزید 800میگاواٹ بجلی کا اضافہ کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ کے الیکٹرک کوپرائیویٹائز کیا گیا ہے، کراچی کو نہیں، کراچی کے عوام کے مسائل کے حل کی ذمہ داری سے ہٹا نہیں جاسکتا، شہریوں کے بجلی کے مسائل حل نہیں ہوئے تو دوسری طرف نہیں دیکھیں گے، قانون کی پوری طاقت استعمال کریں گے تاکہ عوام سے ناانصافی نہ ہو۔اسد عمر نے کہا کہ نیپرانے عوامی سماعت کی، 3سے 4 دن میں ذمہ دار کے خلاف رپورٹ جاری کریں گے ، نیپرا کو اپنے فیصلے پرعملدرآمد کرانے کیلئے وفاق سے مدد چاہیے تو ہم تیار ہیں، امید ہے سندھ حکومت بھی ایسا ہی کرے گی۔انہوںنے کہا کہ ان فیصلوں سے یہ اخذنہ کریں کہ غلطی وزارت پیٹرولیم کی تھی، کے الیکٹرک سے معاہدہ، کے الیکٹرک کی نجکاری پی ٹی آئی حکومت نے نہیں کی لیکن کے الیکٹرک پی ٹی آئی کے ساتھ مل کرلوڈشیڈنگ کے مسائل حل کرے گی۔انہوں نے کہا کے الیکٹرک کوٹیک اوور کرنے کی ضرورت پڑی تو کرلیں گے، 15سال پہلے سے کے الیکٹرک چل رہی ہے، مسائل بھی پرانے ہیں ، وفاق مزید 500 ٹن فرنس آئل دے سکتا ہے اور بن قاسم پاور پلانٹ کو فرنس آئل پر چلایا جاسکتا ہے، بن قاسم چلنے سے سسٹم میں 190 میگا واٹ شامل ہوجائیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کے الیکٹرک کو مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنی پڑے گی، کراچی کی پیک ڈیمانڈ 3500 سے 3600 میگا واٹ ہے، کے الیکٹرک 3 سال میں2100 میگا واٹ بجلی سسٹم میں ڈالنے کیلئے کام کرے ، اگر رویہ درست نہیں ہوا تو وفاق کے ای کو اپنی تحویل میں لے سکتا ہے۔