میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت میں ہاتھیوں کو ریلوے ٹریکس سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

بھارت میں ہاتھیوں کو ریلوے ٹریکس سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۲ جولائی ۲۰۱۹

شیئر کریں

بھارت میں ریلوے اتھارٹی نے ہاتھیوں کو ریل کے ٹریکس سے دور رکھنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا ہے۔ اس مقصد کے واسطے اسپیکرز کے ذریعے شہد کی مکھیوں کی آوازیں پھیلائی جاتی ہیں تا کہ اس بھاری بھرکم جانور کو خوف میں مبتلا کیا جا سکے۔بھارتی ٹی وی کیی مطابق سال 2013 سے لے کر رواں سال جون تک ٹرینوں سے متعلق حادثات میں تقریبا 70 ہاتھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان میں زیادہ تر واقعات دو ریاستوں آسام اور بنگال میں پیش آئے۔اس سلسلے میں پلان بی (یہاں بی سے مراد انگریزی میں بی ڈبل ای یعنی شہد کی مکھی ہے) کے حصے کے طور پر ریاست آسام کے وسیع و عریض جنگلات میں ہاتھیوں کی درجنوں گزر گاہوں پر 50 لاؤڈ اسپیکرز نصب کیے گئے ہیں۔ مذکورہ جنگلات میں ہاتھیوں کی تعداد 6 ہزار ہے جو بھارت میں موجود ہاتھیوں کی مجموعی تعداد کا 20% ہے۔بھارتی ریلوے اتھارٹی کے ترجمان پراناؤ جیوتی شرما نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ہاتھیوں کو ریلوے ٹریکس کی جانب آنے کے ذرائع تلاش کر رہے تھے کہ ہمارے افسران اس آلے کا آئیڈیا لے کر ہمارے پاس آ گئے۔ترجمان کے مطابق یہ آلات ریل کے قریب آنے پر (شہد کی مکھیوں کی) مطلوبہ آوازیں بجنا شروع ہو جاتی ہیں جو 600 میٹر کے فاصلے تک سنی جا سکتی ہیں۔ان آلات کے فعّال اور مؤثر ہونے کی جانچ 2017 میں پہلے مقامی اور پھر جنگلی ہاتھیوں پر کی گئی تھی۔ اس کے بعد آلات کی تنصیب کا کام 2018 میں شروع کیا گیا۔یہ بات معروف ہے کہ ہاتھی شہد کی مکھیوں اور ان کے کاٹنے سے ڈرتے ہیں۔جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالا میں دیہاتی لوگ دھاوا بولنے والے ہاتھیوں کو خود سے دور رکھنے کے واسطے شہد کی مکھیوں کے خانے آڑ کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں