میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شرم کی بات‘ وزیراعظم کا پورا خاندان کرپشن کی لپیٹ میں‘ ممتاز بھٹو

شرم کی بات‘ وزیراعظم کا پورا خاندان کرپشن کی لپیٹ میں‘ ممتاز بھٹو

منتظم
بدھ, ۱۲ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو نے کہا ہے کہ بڑے شرم کی بات ہے کہ ملک کے پرائم منسٹر کا پورا خاندان رشوت خوری کے الزام کی لپیٹ میں ہے اور یہ معاملہ ہائے لائٹ ہو چکا ہے اور دنیا بھر میں بدنامی ہوگئی ہے۔ ان خیالات اظہارسندھ نیشنل فرنٹ ڈسٹرکٹ خیرپور میرس کے ورکرز اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کیا، ممتاز علی بھٹو نے مزید کہا کہ میں نے شروع میں ہی کہا تھا کہ پرائم منسٹر کو استعفیٰ دیکر اپنے آپ کو مزید بدنامی سے بچانا چاہئے، مگر یہ بات اپنی جگہ لیکن سندھ کے دکھ کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتے جا رہے ہیں ،جس شخص نے 12 سال قتل اور رشوت خوری کے مقدمات میں جیل کاٹی وہ ہی بادشاہ بنا ہوا ہے اور پورا سندھ اس کے قبضے میں ہے اور بالخصوص افسر شاہی جو عوام کی تنخواہ کھاتی ہے مگر وہ اس کی تابعے داری کے سوا اور کچھ نہیں کرتی۔ سندھ بڑے عذاب میں پھنساہوا ہے اور لوٹ مار کا شکار ہوتے ہوئے تباہی اور بربادی کے کنارے پر پہنچا ہوا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس کی وارثی کون کرے گا، جس صورت میں عوام ہاتھ پھلائے زیپلوں کے پیچھے ان کا بچا کچھا حاصل کرنے کے لئے دوڑ رہی ہے، یہ سب کچھ بڑے شرم کی بات ہے، جو اپنے حقوق چھیننے کے بجائے بھیک مانگ کر کھانے کو ترجیح دے رہے ہیں، یہ کھانا کس کام کا جو آئے روز اخباروں میں تصاویر شائع ہوتی ہیں کہ معصوم بچے اور خواتین کچرے کے ڈھیر پر بیٹھ کر وہاں سے چن چن کر کھاتے ہیں اور و ہیں سو جاتے ہیں، دوسری جانب ایک سازش کے تحت سندھ کی خواتین کو بھیک مانگنے کا عادی بنا دیا گیا ہے اور جو چار دیواری سے کبھی باہر نہ نکلیں تھیں وہ اب بازاروں میں دھکے کھاتی رہتی ہیں، ایسی صورتحال میں کبھی بھی سندھ میں ترقی اور خوشحالی نہیں آ سکتی اور حکمران ایک منظم سازش کے تحت عوام کو بھکاری بناکر ان کے ترقی کی راہ بند کر کے بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس موقعے پر پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین وکیل الہورایو سومرو، کے بی کبر، دریا خان راجپر، شہزادو بھٹو، اکبر کھوسو، نظام مگسی، نیاز پنہیار، سلیم ویسر، اصغر راجپر، قمرالدین شہوانی، گل محمد بھاگت، سیف بھٹو، خیر الدین اندھڑ، یاسین مہر و دیگر پارٹی رہنما و کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں