
سندھ بلڈنگ ،وسطی میں انہدام کے نام پر غیر قانونی دھندے تیز
شیئر کریں
فیضان راوت، ڈائریکٹر سجاد خان گٹھ جوڑ، نمائشی انہدام کی آڑ میں خطیر رقوم کی بندر بانٹ
خلاف ضابطہ تعمیرات کو انہدام سے محفوظ رکھنے کا خصوصی پیکیج متعارف ، بلند عمارتوں کو تحفظ
ڈی جی اسحاق کھوڑو کی سرپرستی میں ضلع وسطی میں جاری غیر قانونی دھندوں میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ گزشتہ دنوں غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کے لئے قائم کی جانے والی کمیٹی میں شامل فیضان راوت اور کینیڈین شہریت کے حامل ڈائریکٹر ڈیمالیشن سجاد خان کو غیر قانونی دھندوں میں ملوث پایا گیا ہے جو ڈی جی اسحاق کھوڑو کی مہربانیوں کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ناجائز تعیرات میں مگن دکھائی دیتے ہیں۔ ضلع وسطی میں نمائشی انہدامی کارروائیاں کرکے ایک دباؤ بڑھایا جاتا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو عمارت کو مکمل مسمار کر دیا جائے گا۔ ڈائریکٹر ڈیمالیشن سجاد خان فیضان راوت گٹھ جوڑ میں انہدام سے محفوظ رکھنے کا خصوصی حفاظتی پیکیج متعارف کروا دیا گیا ہے جسے حاصل کرنے کے بعد بلند عمارتیں انہدام سے محفوظ رکھنے کی گارنٹی دی جا رہی ہے جبکہ پیکیج نہ لینے والی تعمیرات کے خلاف انہدامی کاروائی کی جارہی ہے جس کی واضح مثال یہ ہے کہ سندھ بلڈنگ سے منظور شدہ پلاٹ نمبر 349بلاک J نارتھ ناظم آباد گراؤنڈ پلس 2کی منظوری کے باوجود رہائشی پلاٹ پر حفاظتی پیکیج نہ لینے کے باعث انہدامی کارروائی کی گئی ہے جبکہ لیاقت آباد میں پیکیج حاصل کرنے والی 7 منزلہ کمرشل عمارتیں انہدام سے محفوظ ہیں۔وسطی میں جاری غیر قانونی دھندوں کی مزید تفصیلات اگلی اشاعت میں شامل کی جائیں گی۔ جاری تعمیرات پر موقف لینے کے لئے جرأت سروے ٹیم کی جانب سے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔