مسئلہ فلسطین پرمسلم امہ کومتحدہوناپڑے گا،پاکستان
شیئر کریں
پاکستان نے ایک بار پھر مسجداقصیٰ میں نمازیوں پر فائرنگ اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کی سفاکیت کا نوٹس لے، مسئلہ فلسطین پر مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا ،ترک وزیر خارجہ مکہ میں موجود ہیں، فلسطین کی صورتحال پرسعودی حکام سے بات کریں گے، وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب غیرمعمولی نوعیت کا تھا، پاک سعودی تعلقات پہلے بھی عمدہ تھے اور اب دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جارہا ہے، سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں ہنر مند افرادی قوت کی بہت ضرورت ہے، سعودی حکام کو مستقبل میں ایک کروڑ کارکن درکار ہوں گے،دورہ سعودی عرب کے نتائج آنے والے دنوں میں واضح نظر آئیں گے،ہم افغانوں کے خیرخواہ ہیں ،خوشحال و خود مختار افغانستان دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارا ان کے اندرونی معاملات سے کوئی تعلق نہیں، آرمی چیف اورڈی جی آئی ایس آئی کی کابل میں اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں جس کے بعد افغانستان میں امن کے بہتر امکانات پیدا ہوئے، افغانستان میں امن سے پاکستان کو بھی بہت فائدہ ہوگا، افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کاآغاز ہوچکا ہے، اب افغان معاملات کو مل بیٹھ کر طے کریں،بھارت میں یورینیم کی برآمدگی تشویشناک ہے، مودی حکومت کی کشمیر پالیسی پر بھارت کے اندر سے بھی تنقید ہورہی ہے، بھارت میں بڑا طبقہ بی جے پی حکومت کی کشمیر پالیسی کو ناکام سمجھتا ہے، وزیراعظم پہلے کہہ چکے ہیں کہ بھارت ایک قدم بڑھائے گا پاکستان 2 بڑھائے گا،وزیر اعظم کا سفیروں سے متعلق نوٹس درست ہے، دفتر خارجہ کے حوالے سے وزیراعظم کو کچھ شکایات ملیں، وزیراعظم نے درست طور پر نوٹس لیا،جس کا مقصد اصلاحات اور سفارتکاری میں بہتری تھا، سفارتکاروں کے حوالے سے اقدامات کی تشہیر نہیں ہونی چاہیے تھی، بھارت نے اس معاملے کو اچھالا، یہ معاملہ ہرگز پاکستان کے مفاد میں نہیں، ہم تجاویز تیار کررہے ہیں جو وزیر اعظم کو پیش کی جائیں گی، فارن آفس کے لوگوں کا مورال گرنے نہیں دیں گے۔ منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے، مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر گولیاں برسانا افسوس ناک ہے، نہتے فلسطینیوں پر مظالم کا سلسلہ فوری بند کیا جائے، گزشتہ رات ترک وزیر خارجہ نے انہیں فون کیا، فلسطین سے متعلق پاکستان کا موقف دوٹوک ہے اسی طرح ترکی کا بھی ایک واضح موقف ہے، ہم فلسطین میں جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں،فلسطین کے ایشو پر مسلم امہ کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے، ترک وزیر خارجہ مکہ میں موجود ہیں، وہ فلسطین کی صورتحال پرسعودی حکام سے بات کریں گے،عالمی برادری کو چاہیے کہ فلسطین کے مسئلے پر آواز اٹھائے۔دورہ سعودی عرب کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم کے سعودی عرب کے دورے کے نتائج آنے والے دنوں میں واضح نظر آئیں گے۔