پاکستان کو بجٹ میں آئی ایم ایف کی طرف سے شدید دبائو کا سامنا
شیئر کریں
پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کی جانب سے آئندہ بجٹ میں سخت اہداف رکھنے کے لیے شدید دبائو کا سامنا ہے ، آئی ایم ایف کامطالبہ ہے بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا صفر اعشاریہ چار فیصد مقرر کیا جائے جبکہ سود اور قرض ادائیگی کے لیے 2700 ارب روپے مختص کیے جائیں،آئی ایم ایف کے مطالبے پر 5100 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے 800 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانا پڑیں گے ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اگلے مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیاں 5100 ارب چاہتا ہے اور آئی ایم ایف شرائط کے مطابق بجٹ اہداف مقرر نہ ہونے پر قرض پروگرام دوبارہ شروع نہیں ہوگا۔ذرائع نے کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف کامطالبہ ہے بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا صفر اعشاریہ چار فیصد مقرر کیا جائے جبکہ سود اور قرض ادائیگی کے لیے 2700 ارب روپے مختص کیے جائیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے مطالبے پر 5100 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے 800 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانا پڑیں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے بجٹ اہداف سے متعلق کوئی فیصلہ کرنے سے گریز کیا ہے اور وزارت خزانہ خود ذمہ داری لینے کی بجائے تما م اہداف وزیر اعظم سے مقرر کروانا چاہتی ہے۔