
سندھ بلڈنگ، ضلع وسطی میں بلند عمارتیں، ناجائز تعمیرات، عدالتی احکام نظرانداز
شیئر کریں
ڈائریکٹر جلیس اور سجاد خان ناجائز تعمیرات کی سرپرستی میں انسانی جانوں سے کھیلنے لگے
لیاقت آباد B1ایریا کی تنگ گلیوں میں پلاٹ نمبر 18/8اور11/30 پر تعمیرات جاری
ڈی جی اسحاق کھوڑو میڈیا سے منہ چھپانے لگے، متعدد رابطوں کے باوجود موقف نہ مل سکا
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی وسطی میں قابض ڈائریکٹر جلیس صدیقی اورڈائریکٹر ڈیمالشن ڈائریکٹر سجاد خان نے لیاقت آباد کا بیڑہ غرق کردیا ہے ۔جرأت سروے کے مطابق لیاقت آباد کی تنگ گلیوں میں عدالتی احکامات کے بالکل برخلاف رہائشی پلاٹوں پر تجارتی مقاصد کے لیے دکانیں اور بلند عمارتوں کی ناجائز تعمیرات جاری ہیں۔ جس کے باعث لیاقت آباد میں سیوریج کا نظام بری طرح سے متاثر ہو چکا ہے اور نت نئی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں۔جو مقدس ماہ رمضان میں روزے داروں کے لیے مسلسل ذہنی اذیت کا سبب بن رہی ہیں ۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ رہائشی پلاٹوں پر بلند عمارتوں کی تعمیر سے آس پاس کے گھروں میں بے پردگی کے علاوہ گیس بجلی پانی اور پارکنگ جیسے مسائل میں بھی بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں لیاقت آباد میں کمزور عمارتوں کے گرنے کے بھی کئی واقعات پیش آ چکے ہیں جس میں کئی قیمتی انسانی جانوں کو نقصان پہنچا ہے۔لیاقت آباد میںعوامی مطالبہ سامنے آرہا ہے کہ رہائشی پلاٹوں پر کمرشل طرز پر بننے والی غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر میں ملوث بلڈنگ افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ ڈی جی سندھ بلڈنگ کی جانب سے جاری کردہ بیانات میں سول سوسائٹی اور عوامی حلقوں میں یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ شہر بھر میں مکمل دستاویزات نقشے بلڈنگ قوانین اور مکمل جانچ پڑتال کے ساتھ تعمیرات کروائی جا رہی ہیں ۔جبکہ جرأت سروے میں بلڈنگ پلان کے خلاف بننے والی عمارتوں پر ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو سے موقف لینے کی کوشش کی گئی مگر موصوف کی جانب سے کوئی جواب نہ مل سکا ۔اطلاعات کے مطابق ڈی جی اسحق کھوڑو ان دنوں میڈیا سے منہ چھپائے پھر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف ناجائز تعمیرات سے بلڈنگ افسران احتساب کے عمل سے غافل ہوکر ذاتی مفادات حاصل کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔ ان دنوں لیاقت آباد بی ون ایریا کے پلاٹ نمبر 18/8پر دو دکانیں اور 3منزلہ کمرشل پورشن یونٹ کی تیاری اور پلاٹ نمبر 11/30پر 4 دکانیں اور 4منزلوں پر مشتمل کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات کی جارہی ہیں ۔