عمران خان ڈی چوک آئوہم تیارہیں ، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمن کاچیلنج
شیئر کریں
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم عمران خان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی زبان کو قابو میں رکھیں ورنہ انہیں قابو کرنا آتا ہے، عمران خان اپنے گریبان میں جھانکیں ،تم ڈی چوک آئو ہم تیار ہیں ، تمہیں ناکوں چنے چبوائیں گے ،تحریک عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو معاملات گلی کوچوں تک جائیں گے، سیاسی جنگ لڑو ، پوری دنیا کی اسمبلیوں میں ہوتا ہے، حواس باختہ کیوں ہوگئے ہو؟بداخلاقی کرنے اور گالیاں دینے والے شخص کو وزیراعظم نہیں ہونا چاہیے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی جس میں پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والے سانحہ سمیت مختلف اموپر تبادلہ خیال کیا گیا ، ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کی مریم اور نگزیب اور جے یو آئی کے کامران مرتضیٰ سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ (ن )میاں محمد شہباز شریف نے کہاکہ مولانا صاحب سے افسوس کرنے آیا تھا، گزشتہ روز افسوس ناک واقعہ ہوا پارلیمنٹ لاجز میں پیش ہوا ،انصارالاسلام کیساتھ ظلم و بربریت کی گئی،اس ظلم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ انہوںنے کہاکہ مولانا صاحب صبر و تحمل لا مظاہرہ کیا اور قانونی راستہ اپنایا۔ شہباز شریف نے کہاکہ عمران نیازی بھگوڑا ہو چکا ہے ، اس کی حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے ، 22کروڑ عوام کی خواہشات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم آئین کے مطابق تحریک عدم اعتماد لائے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران نیازی نے جو زبان استعمال کی ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے ہم ہے ۔ انہوںنے خبر دار کیا کہ وہ جو زبان استعمال کررہے ہیں اس کو لگا دیں ور نہ ہمیں لگا م دینا آتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم جمہوری پسند لوگ ہیں اور جمہوریت کے استحکام کی بات کرتے ہیں ۔ شہباز شریف نے کہاکہ پونے چار سال یہ ہمیں چور ڈاکو کہتے رہے ، مجھ پر کیا کیا طعنہ زنی کرتے رہے ، نواشریف اور مولانا پر کون کون سے نشتر برساتے رہے ۔ انہوںنے کہاکہ قوم اس وقت دکھ میں ہے ، عمران نیازی اپنے گریبان میں جھانکیں ، کرپشن ان کے گھر میں ہے ، ان کی بہن کے پاس کروڑوں ڈالر کے گھر کہاں سے آئے ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد ایف بی آر سے کاغذات ٹھیک کرائے گئے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ شوکت خانم کا حساب دیں ، میانوالی میں بننے والی یونیورسٹی کا پیسہ کہاں سے آیا ؟ بنی گالہ کے معاملے پر سپریم کورٹ تمہاری مدد کو آئی ، تم کہتے ہو شہباز شریف بوٹ پالش کرتا ہے تم کیا کرتے ہیں ؟۔ انہوںنے کہاکہ پاک فوج نے قربانیاں دی ہیں ، پاک فوج کے جوانوں اور افسران نے وطن عزیز کیلئے اپنی جانیں دی ہیں ، عمران خان اسی فوج کے خلاف لندن میں بیٹھ کر دشمن ترازی کرتے رہے اس کی ویڈیو پوری دنیا نے دیکھی ہے ۔ انہوںنے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تم بوٹ پالش کی بات کرتے ہو، میں اٹک جیل میں نوازشریف کے ساتھ رہا ، ملیرکی جیل میں رہے ،میںنے مشرف دور میں نوازشریف کے ساتھ جلا وطنی کاٹی ۔ انہوںنے کہاکہ آپ حرام و حلال کی بات کرتے ہیں ، حرام کی کمائی تم کھاتے ہو ، بنی گالا میں جو کچھ ہوتا ہے پوری دنیا کو علم ہے۔شہباز شریف نے کہاکہ تم کہتے ہو ڈی چوک آئیں گے ،، تم ڈی چوک آئو ہم اس کیلئے تیار ہیں ، ہم جمہوری اورسیاسی طورپر پورا مقابلہ کرینگے اور تمہیں ناکوں چنے چبوادیں گے، اگر تم جتھہ لانا چاہتے ہو تو ہم قانون اور آئین کے مطابق چلیں گے ۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ شہبازشریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ گزشتہ ورز پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والے سانحہ پر ہم سے افسوس اور اظہار یکجہتی کیلئے تشریف لائے ہیں ، یہ ہمارا سیاسی میدان ہے ہم ایک مرتبہ نہیں بار بار ان مراحل سے گزرے ہیں اور ہم اس قسم کے ماحول سے نمٹنے کا زندگی بھرکا تجربہ رکھتے ہیں کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آپ لوگ تقرریوں میںسن رہے ہیں ، ایک پاگل ہوتا ہے اس سے اونچا مرتبہ باولا کا ہے یہ باولا ہوگیا ، اس کے حواس کھوچکے ہیں ، یہ خباثت پیدائشی طورپر شرافت سے محروم ہے ، کہاں پاکستانی قوم کے گلے پڑھ گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آج قوم کے نجات کے دن قریب آ رہے ہیں،ہم نے قوم اور کارکنوں کو روڈ پر آنے کی دعوت دی تو ملک جام ہوگیا ، عمران خان سن لو ہم تمہیں جام کر نا جانتے ہیں ، ہم نے شرافت کا وراستہ لیا ہے تمہاری فطرت میں شرافت اور احترام نہیں ، تم ہمیں گالیاں دیتی ہو ، نام بگاڑتے ہو، شرافت نہیں ہے ، ایسے لوگ منصب کی بے توقیری ہے ۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ الیکشن کمیشن سے کہنا چاہتا ہوں عدم اعتماد پیش ہو چکی ہے کس طرح عوام میں تقریرکررہا ہے ، کس طرح ڈی چوک میں لانے کی بات کررہا ہے ، اس کے گلے میں پٹہ ڈالا جائے ، پاکستان مزید اس قسم کے لوگوں کامتحمل نہیں ہوسکتا ۔ انہوںنے کہاکہ عدم اعتماد اکثریت کا معاملہ ہے ، آرام سے رہو ، اپ سیاسی جنگ لڑو ، پوری دنیا میں ایسا ہوتا ہے ، ملک کے صدور کے خلاف مواخذے کی تحریکیں آتی ہیں ، وزیراعظم اور سپیکر کے خلاف تحریکیں آتی ہیں ، ہواس باختہ کیوں ہوگئے ہو ۔ انہوںنے کہاکہ مغرب کی تیار کر دہ ایک روح آپ کے اندر ڈالی گئی ، پاکستان میں ایسی سیاست کی اجازت نہیںدینگے ، ہم آپ کے خلاف جہاد لڑ رہے ہیں ، عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوگی اگر احتمال ہے نہیں بھی ہوسکتی ہے ، مت سوچو ، پھر معاملات سڑکوں پر آئیں گے ، انارکی کی طرف جائیں گے ، ہم سے نہ کہا جائے آپ ایسا نہ کریں نظام نہ لپیٹ دیاجائے ، اصل چیز اس کا خاتمہ ہے ، جس قیمت پر بھی اس کا خاتمہ ہوگا سیاسی میدان میں رہیں گے ، آگے بڑھیں گے۔