حیدرآباد کی سینکڑوں رہائشی اسکیمیں فلڈ زون میں شامل ہونے کا انکشاف
شیئر کریں
حیدرآباد میں سینکڑوں رہائشی اسکیمیں فلڈ زون میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے، صائمہ ریورا ، عبداللہ گارڈن، کائنات ننگر، بسم اللہ سٹی، مدینہ، کوہسار گرین، الرحیم، رحمان ہائوسنگ سمیت دیگر اسکیمیں شامل ہیں، فلڈ زون میں تعمیرات خطرناک ہیں، محکمہ آبپاشی سے اجازت نہیں لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں سینکڑوں رہائشی اسکیموں کا فلڈ زون میں شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، روزنامہ جرأت کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق محکمہ آبپاشی کی جانب سے قرار دیے گئے فلڈ زون میں صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی اسکیم صائمہ ریورا بنگلوز، عبداللہ گارڈن ،عبداللہ پرل، کائنات ننگر، نشاط کالونی، سوئی گیس کالونی، ڈومینو ہائوسنگ اسکیم، عارف بلڈرز کی اسکیمیں کریم ریزیڈنسی، نقاش، عمار سٹی، بسم اللہ سٹی، مدینہ ہائوسنگ اسکیم، کوہسار گرین، رحمان ہائوسنگ ،الرحیم ہائوسنگ اسکیم سمیت دیگر سینکڑوں اسکیمیں شروع کی گئیں، دستاویزات کے مطابق چار دیہوں دیہہ سری، دیہہ جامشورو، دیہہ ملھ اور دیہہ گدو بندر میں مذکورہ اسکیمیں موجود ہیں، جرأت سے تفصیلی گفتگو میں انتہائی فنی معلومات کا تبادلہ کرتے ہوئے آبپاشی افسر نے بتایا کہ فلڈ زون میں واقع زمین پر صرف کاشت ہوسکتی ہے، وہاں تعمیرات نہیں ہوسکتیں، مگر بلڈرز کی جانب سے اعلان کردہ اسکیموں میں محکمہ آبپاشی کی زمینیں بھی شامل کی جارہی ہیں ، یہ تعمیرات غیرقانونی اور خطرات سے بھرپور ہیں نیز مذکورہ اسکیموں کی محکمہ آبپاشی سے این او سی بھی نہیں لی گئی ہیں۔ اس حوالے سے صائمہ ریورا بنگلوز سمیت دیگر اسکیموں کی تفصیلات آئندہ دنوں میں الگ الگ شائع کی جارہی ہیں۔ واضح رہے کہ صائمہ ریورا بنگلوز نامی متنازع پراجیکٹ صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے نام کو خراب کرنے والے ایک بدترین پراجیکٹ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ جس میں سرمایہ کاروں کی رقم ڈوبنے کے خطرات بالکل واضح ہیں۔اس حوالے سے ایک ادارے کو کی جانے والی شکایت کے مطابق یہ پراجیکٹ متعدد غیر قانونی اقدامات کے باعث مستقبل قریب میں الاٹیز کے لیے مسائل کا موجب ہوسکتا ہے۔ اس لیے اس کی فوری تفتیش کا مطالبہ مختلف الاٹیز کی جانب سے سامنے آرہا ہے۔