میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک عدم اعتماد سے قبل اتحادی وزیراعظم پر اعتمادکا اعلان کریں گے، فواد چودھری

تحریک عدم اعتماد سے قبل اتحادی وزیراعظم پر اعتمادکا اعلان کریں گے، فواد چودھری

ویب ڈیسک
هفته, ۱۲ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کے تمام اتحادی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد آنے سے قبل وزیراعظم پر اعتماد کا باقاعدہ اعلان کریں گے جس سے یہ ساری فضا ختم ہوجائے گی، پنجاب میں ایک انار 100 بیمار والا حال ہے، سب کو مطمئن کریں گے اور فیصلے اتفاق رائے ہوں گے،علیم خان یا جہانگیر ترین کو پی ٹی آئی کا حصہ سمجھتے ہیں اور وہ وہی فیصلے کریں گے جو پی ٹی آئی کریگی،پیکا عدالتی معاملہ نہیں ، عدالت فیصلہ سیاسی فورم میں کر نے دے ،پالیسی کے فیصلے حکومت کو ہی کرنے چاہئیں۔پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے چوہدری پرویز الہٰی کو پیکا، پاکستان میڈیا اتھارٹی کے قانون اور دیگر قوانین کو بہتر بنانے کیحوالے سے ثالثی کے لیے درخواست کی تھی اور اس حوالے سے بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کی اخباری مالکان سے بھی بات چیت ہوئی اور اب ہم سے بات ہوئی، ہم اس کو مربوط طریقے سے آگے بڑھے رہے ہیں اس حوالے سے اٹارنی جنرل سے بھی بات کر رہا ہوں کہ عدالت کو چاہیے کہ یہ فیصلہ سیاسی فورم میں کرنے دیں، یہ عدالتی معاملہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ حکومت ایک پالیسی بنائے اور ایک جج اس کے اوپر بیٹھ کر یہ کہے کہ ان کی رائے مختلف ہو اور وہ بن جائے، ظاہر ہے پالیسی کے فیصلے حکومت کو ہی کرنے چاہئیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ فیصلے سیاسی طور پر ہونے چاہئیں نہ کہ عدالتی فیصلے ہوں اور قانون بنانا، پارلیمنٹ، مقننہ اور حکومت کا کام ہے اور اس پر عمل درآمد عدالت کا کام ہے، عدالت کو بھی وہی کام کرنا چاہیے، جو اس کے حدود میں ہے۔انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کے ساتھ بات ہوگی تو سیاسی معاملات پر بھی بات ہوگی، وزیراعظم نے لوئر دیر میں خطاب کیا ہے اور اس حوالے سے بھی بات ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ ق اور پاکستان تحریک انصاف ایک اتحادی اور اتحادی کی سوچ رکھتے ہیں، آگے جاکر جو بڑے فیصلے ہونے ہیں، اس پر دونوں ایک ہی پلیٹ فارم پر ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے جو تحفظات تھے وہ بڑی حد تک دور کردیے ہیں اور جو چھوٹے معاملات ہیں، وہ بھی دور ہوجائیں گے اور عدم اعتماد کی تحریک کیلئے اجلاس طلب کرنے سے پہلے تمام اتحادی وزیراعظم پر اعتماد کا باقاعدہ اعلان کریں گے، جس سے یہ ساری فضا ختم ہوجائیگی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں