تحریک عدم اعتماد ، حکومتی اتحادیوں نے قومی اسمبلی ہال میں جانے سے روکنے کی تجویزمستردکردی
شیئر کریں
تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں مسلم لیگ (ق)، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور جی ڈی اے نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دن قومی اسمبلی ہال میں ارکان کو نہ جانے کی اجازت دینے کی تجویز کو مسترد کردیا ہے اور وفاقی حکومت کے اہم وزراء پر واضح کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد آئینی اور جمہوری عمل ہے اور اس کا سامنا آئینی و جمہوری طریقے سے ہی کیا جانا چاہیے ، اتحادی جماعتوں کے ارکان وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دن اسمبلی ہال میں ضرور جائینگے ۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی تینوں اہم اتحادی جماعتوں کے ساتھ وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی و اصلاحات اسد عمر ،وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے ہونے والی ملاقاتوں میں جب یہ تجویز دی گئی کہ جس طرح تحریک انصاف نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دن تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی ایوا ن میں نہیں آئیں گے اور جو بھی پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کریگا اس کے خلاف سپیکر کو درخواست دی جائے اور سپیکر ان ارکان کی نشستیں خالی قرار دینے کیلئے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھجوائیں گے ۔ ذرائع نے بتایاکہ (ق)لیگ کے وفاقی وزیر ہائوسنگ طارق بشیر چیمہ ، ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی اور وزیر آئی ٹی سید امین الحق جبکہ جی ڈی اے کے رہنما خوث بخش مہر نے اس تجویز کویہ کہہ کر مسترد کر دیاکہ ہم تحریک انصاف کے اتحادی ضرور ہیں اور ہر مشکل مرحلے میں حکومت کا ساتھ دیا ہے جہاں تک عدم اعتماد کا معاملہ ہے یہ اپوزیشن کا ایک آئینی اور جمہوری حق ہے اور اس کا مقابلہ بھی آئینی و جمہوری طریقے سے کیا جانا چاہیے ۔ اتحادی جماعتوں نے وفاقی وزراء نے سے ہاکہ آپ ہماری فکر چھوڑیں ، تحریک انصاف کے جن ارکان کے اپوزیشن سے رابطے ہیں ان کی فکر کریں ، ہم ہر صورت میں اپنے ارکان کو ووٹنگ کے دن ایوان میں لائیںگے ۔