میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جناح ٹرمینل اور تفتان میں مسافروں کی اسکریننگ کا نظام کمزورہے ، مراد علی شاہ

جناح ٹرمینل اور تفتان میں مسافروں کی اسکریننگ کا نظام کمزورہے ، مراد علی شاہ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۲ مارچ ۲۰۲۰

شیئر کریں

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جناح ٹرمینل اور تفتان میں مسافروں / زائرین کی اسکریننگ میں کچھ کوتاہی ہے ، اس کے نتیجے میں تفتان میں ایک بچے کو کلیئر کردینے کے بعد کوئٹہ میں اْس بچے کا نتیجہ مثبت آیا ہے ۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ تفتان میں اسکریننگ کا نظام کمزور ہے اور کوئٹہ میں ڈکلیئر کیے گئے کورونا وائرس کے مریض بچہ قرنطینہ کے علاقے کو متاثر کرسکتاہے ۔یہ بات انہوں نے بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس پر ٹاسک فورس کے 14 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے صوبائی محکمہ صحت سے اپیل کی کہ وہ جناح ٹرمینل پر مسافروں کی اسکریننگ کے لئے بہترین انتظامات کرے اور تفتان میں زائرین کی اسکریننگ سسٹم کو مزید مستحکم کرنے کیلئے حکومت بلوچستان سے درخواست کریں۔سندھ میں کورونا وائرس کے 13 واقعات ہوئے ہیں ، ان میں سے آٹھ کی شام کی سفری تاریخ ہے ، تین دبئی اور تین ایران سے آئے ہیں۔ محکمہ صحت نے بدھ (آج) کورونا وائرس کے 26 نمونے حاصل کیے اور ان سب کو منفی قرار دیا گیا ہے ۔حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے مشتبہ افراد کے 187 ٹیسٹ کیے ہیں ، ان میں سے 173 کو منفی قرار دیا گیا ہے جبکہ 14 کی تشخیص مثبت ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ جناح اسپتال کے قریب ایک شخص بے ہوش پایا گیا اور اس کی جیب میں پاسپورٹ تھا جس سے ظاہر ہوا کہ مسافر (آج) بدھ کے روز ایران سے ہوائی راستے کے ذریعے واپس آیا ہے ۔ مریض کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور اس کا نمونہ لیب ٹیسٹ کے لئے بھیجا گیا۔ اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے نشاندہی کی کہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جناح ٹرمینل میں اسکریننگ کے انتظامات کو زیادہ موثر بنانے کی ضرورت ہے ۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ مسافر کو کورونا وائرس کے بجائے کوئی اور بھی مسئلہ درپیش ہوسکتا ہے ۔ اس کے نتیجے کا انتظار ہے ۔ چیف سکریٹری نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ انہوں نے ہوائی اڈے پر 50 محکمہ صحت کے ورکرز کو تعینات کیا ہے ۔ وہ تین شفٹوں میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ہوائی اڈے کا دورہ کیا اور امیگریشن سے باہر 25 کیوبیکلز میں قرنطینہ کی سہولت تیار کرنے کے لئے ضروری انتظامات کیے ۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ]قرنطینہ[ سہولت تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ محکمہ صحت سندھ اور انڈس اسپتال اس حوالے سے تکنیکی مدد اور انسانی وسائل فراہم کرے گا۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 142 مشتبہ افراد ابھی بھی اپنے گھروں میں قرنطینہ میں ہیں ، جن میں سے 34 جمعرات کو اپنی ا?ئیسولیشن کی مدت مکمل کریں گے ، 66 جمعہ یعنی 13 مارچ اپنی مدت مکمل کریں گے ۔ واضح رہے کہ صوبے کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے 59 مسافروں کا سراغ لگایا گیا ہے ۔ 36 مسافروں کو قرنطینہ کردیا گیا ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ کو یہ بھی بتایا گیا کہ سرکاری اسپتالوں میں نمونیا اور فلو سے متاثرہ 1874 مریضوں کا ڈیٹا شیئر کیا گیا ہے جبکہ نجی اسپتال نے 702 مریضوں کی فہرست پیش کی ہے ۔ محکمہ صحت نے بتایا کہ وہ سرکاری اور نجی اسپتالوں کی فراہم کردہ تفصیلات پر ضروری کارروائی کررہے ہیں۔ یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ شدید نمونیا کے کیسز کے 27 نمونے لیب ٹیسٹنگ کے لئے بھیجے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوئٹہ ، بلوچستان میں تشخیص شدہ کورونا وائرس مریض (بچہ) کو تفتان قرنطینہ سے ریلیز کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ مریض نے وہاں قرنطینہ میں موجود دوسرے لوگوں کو بھی متاثر کیا ہو گا۔ انہوں نے چیف سکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ تفتان میں قرنطینہ میں موجود مریضوں کی جانچ کے لئے بلوچستان کے حکام سے بات کریں۔وزیر اعلیٰ سندھ نے فیصلہ کیا کہ سکھر میں تفتان سے آنے والے 850 زائرین کی جانچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں سکھر سے آنے والے تمام زائرین کے نمونے اٹھا کر ان کو جانچ کے لئے کراچی لانے کے لئے ایک جہاز کا بندوبست کروں گا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے میڈیا پر بھی زور دیا کہ وہ عوامی خدمت کے پیغامات نشر کریں اور لوگوں سے اپیل کریں کہ اگر ان میں نمونیا ، انفلوئنزا اور سینے کے انفیکشن کی علامات ہیں تو وہ پی ایس ایل کے میچز دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں نہ جائیں۔محکمہ پولیس نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ پی ایس ایل میچوں کے دوران 2500 پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی سرانجام دیں گے ۔ پولیس اپنے انتظامات کے حوالے سے تیارہے ۔وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کے شرکاء کے ساتھ تعلیمی اداروں کو کھولنے یا بند رکھنے پر تبادلہ خیال کیا۔ نصف شرکاء نے اسکول کھولنے کے ورڑن کی حمایت کی جبکہ دیگر نے تعلیمی اداروں کھولنے کی تجویزدی۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ امتحانات سرپر ہیں ، لہذا تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اجازت دی جائے ۔اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ سندھ میں کوئی ثانوی معاملہ نہیں ہے اور کورونا وائرس کے تمام کیسز باہر سے آئے ہیں لہٰذا اسکول کھولیجائیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ تعلیم اور صحت کے محکموں کو ہدایت کی کہ وہ تعلیمی اداروں اور والدین کے لئے ایک ایڈوائزری تیار کریں تاکہ سفری تاریخ رکھنے والے افراد کے بچے مخصوص دورانیے یا طبی تحقیقات کی تکمیل تک اداروں سے دور رہنے چاہئیں۔تعلیمی اداروں کو کھولنے یا انہیں بند رکھنے کے معاملے پر کل (جمعرات) کو مزید غور کیا جائے گا۔اجلاس میں صوبائی وزراء نثار کھڑو ، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سعید غنی ، سید ناصر شاہ ، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ ، کمشنر کراچ افتخار شہلوانی، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، ایڈیشنل ا?ئی جی عمران یعقوب ، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ، سیکریٹری کالجز اور سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ، ڈی جی سرویلنس ڈاکٹر ا?صف ، ا?غا خان کے ڈاکٹر فیصل، سی اے اے کے قائم مقام ڈائریکٹر ظفراللہ ، سی ایاے کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر کامران، 5 کور کے میجر سمیع،انڈس اسپتال کے ڈاکٹر عزیز ، ڈبلیو ایچ او کی ڈاکٹر سارہ، رینجرز ہیڈ کوارٹرزکے کرنل حفیظ، ڈاکٹر ایم بی داریجو ، ڈی ڈی ایف آئی اے رئوف شیخ اور کمشنر سکھر شفیق مہیسر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں