میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآبادمیں گندم کی قیمت پھر سے سر اٹھانے لگی ،عوام مہنگاآٹا خریدنے پر مجبور

حیدرآبادمیں گندم کی قیمت پھر سے سر اٹھانے لگی ،عوام مہنگاآٹا خریدنے پر مجبور

ویب ڈیسک
منگل, ۱۲ جنوری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ:علی نواز)حیدرآباد اوپن مارکیٹ میں 100 کلو گندم کے نرخ ملک کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیے گئے،فی بوری ایک ہزار روپے اور فصل آنے سے اب تک 2600 روپے فی بوری کا ریکارڈ اضافہ، 20روز قبل تک 4800روپے میں فروخت ہونے والی 100 کلو گندم کی بوری کی قیمت 5800 سو روپے کردی گئی۔ مزید اضافے کا امکان،حیدرآباد کے فوڈ گرین گوداموں پر گندم کا اسٹاک ختم، ڈی ایف سی حیدرآباد نے بند آٹا چکیوں کے سرکاری گندم کا کوٹہ کھلے عام فروخت کرنا شروع کردیا، کچھ عرصے قبل سوشل میڈیا پر اپنی وڈیو وائرل کرنے والے سرکاری محکمہ سے ختم ہوئی آٹا چکیوں کی سرکاری گندم خریدنے والوں کیخلاف تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں آسکی، عوام کو محکمہ خوراک سندھ کے راشی اور کرپٹ افسران کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، افسران کی اربوں روپے کی کرپشن پر اعلیٰ حکام نے آنکھیں بند کرلی گئی، عوام بد ترین ذہنی اذیت سے دوچار ہیں، مہنگاآٹا خریدنے پر مجبورہیں۔ حیدرآباد کے فوڈ گرین گوداموں پر گندم کا اسٹاک ختم، رولر ملز اور آٹا چکی مالکان ضلع جام شورو سے گندم اٹھانے پر مجبورہیں۔ حیدرآباد میں افسران نے کھلے عام رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق اپریل 2020میں فصل آنے کے وقت 100 کلو گندم کے نرخ 3200 سو روپے تھے جن میں اب تک 2600 سو روپے کا من مانا اضافہ کر دیا گیا ہے اور محکمہ خوراک سندھ کے افسران نے ذخیرہ اندوزوں ناجائز منافع خوروں کو کھلی چھوٹ دیدی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے عوام کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے،محکمہ خوراک سندھ حیدرآباد آفس میں بھی ڈی ایف سی نے سرکاری گندم چالان جاری کرنے پر کھلے عام مبینہ رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں