بیوروکریسی کی فیصلہ سازی میں تاخیرسے عدالتی بوجھ میں اضافہ ہوتاہے، چیف جسٹس
شیئر کریں
چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے کہا ہے کہ بیوروکریسی اپنی زمہ داریاں ایمانداری، شفافیت اور قانون کے مطابق ادا کرے، بیوروکریسی عدالتوں سے ملنے والی رہنمائی حاصل کرے تاکہ فراہمی انصاف ممکن ہو، بنیادی حقوق کی فراہمی سے ہی عوام اور بیوروکریسی میں فاصلہ کم ہوگا۔چیف جسٹس گلزار احمد سے نیشنل مینجمنٹ کورس کے وفد نے ملاقات کی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہاکہ بیوروکریسی کا کام پالیسیز پر عمل کرتے ہوئے عوامی شکایات کا ازالہ کرنا ہے، بیوروکریسی کی فیصلہ سازی میں تاخیر سے عدالتی بوجھ میں اضافہ ہوتا ہے۔ چیف جسٹس ے کہاکہ بیوروکریسی کی کام کرنے میں ہچکچاہٹ سے عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا ہے، بیوروکریسی اپنی زمہ داریاں ایمانداری، شفافیت اور قانون کے مطابق ادا کرے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ بیوروکریسی عدالتوں سے ملنے والی رہنمائی حاصل کرے تاکہ فراہمی انصاف ممکن ہو، بنیادی حقوق کی فراہمی سے ہی عوام اور بیوروکریسی میں فاصلہ کم ہوگا، اچھے ایگزیکٹو افسران کے بغیر گڈگورننس کا قیام ناممکن ہے۔