221 ایکڑ سرکاری زمین کی غیر قانونی لیز کے ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری درخواست مسترد
شیئر کریں
سپریم کورٹ نے بھینس کالونی کراچی سے متصل 221 ایکڑ سرکاری زمین کی غیر قانونی لیز کے ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری درخواست مسترد کر تے ہوئے ملزمان ندیم قادر کھوکھر اور سہیل یار خان کو احتساب عدالت کراچی میں گرفتاری پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔جمعہ کو جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ ملزمان نے ملی بھگت کرکے سندھ حکومت کی زمین لیز پر دی،ملزمان تفتیش کے لئے درکار نہیں لیکن ان کا جرم سنگینی ہے ۔اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ قانون کرپشن کے سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کو ضمانت قبل از گرفتاری کا حق نہیں دیتا،سنگین کرپشن کے ملزمان کو ضمانت قبل از گرفتاری کا حق دیا گیا تو ہر ملزم یہ حق مانگے گا۔ ملزمان کے وکیل نے کہاکہ محض الزام پر کسی گرفتار نہیں کیا جاسکتا،صرف الزام پر گرفتاری آئین کے آرٹیکل 9 کی خلاف ورزی ہے ۔وکیل ملزمان نے کہاکہ جب ملزمان تفتیش کے لئے درکار نہیں تو ضمانت کی مخالفت کیوں کی جارہی ہے ،جس زمین کے غیر قانونی لیز کا الزام ہے وہ سندھ حکومت اور کے ایم سی کے درمیان متنازعہ ہے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ ہم نے قانون کو دیکھنا ہے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ گرفتاری سے پہلے اور بعد میں ضمانت کیلیے اصول قانون الگ الگ ہے ، گرفتاری سے پہلے ضمانت کے لیے ثابت کرنا ہو گا کہ الزام بدنیتی پر مبنی ہے ،ملزمان نے غلط رپورٹ دی۔ بعد ازاں عدالت نے بھینس کالونی کراچی سے متصل 221 ایکڑ سرکاری زمین کی غیر قانونی لیز کے ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری درخواست مسترد کر دی ۔